وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے ’احساس‘ کے نام سے تخفیف غربت کے لیے ایک نیا پروگرام شروع کیا ہے جس میں پسماندہ اور کمزور طبقات کے لیے 80 ارب روپے کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔ اس رقم کو آئندہ دو سالوں میں 120 ارب روپے تک بڑھایا جائے گا۔
وزیراعظم کے بتائے گئے اس پروگرام کے چیدہ چیدہ دیگر نکات زیل میں درج ہیں۔
- غربت کے خاتمے کی نئی وزارت
- منصوبے کے تحت 57 لاکھ خواتین کے سیونگ اکاﺅنٹس بنائے جائیں گے، دیہات میں غریب خواتین کو دیسی مرغیاں اور بکریاں دی جائیں گی اور خواتین کو موبائل فونز دیے جائنگے جس کے ذریعے وہ بینک اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کر سکیں گی۔ اس کے علاوہ نقد رقم کو 5 ہزار سے بڑھا کر 5 ہزار 500 روپے کیا جا رہا ہے۔
- ڈیجیٹل حبز بنائے جا رہے ہیں جو تحصیلوں میں ہوں گے اور یہ غریبوں کے لیے مواقعے پیدا کریں گے۔ خواتین کو بینک اکاؤنٹس کی سہولیات بھی یہاں سے حاصل ہوں گی اور نوکریوں کے لیے رہنمائی اور معلومات بھی فراہم کی جائیں گی۔
- ہر شہر میں بے سہارا افراد کے لیے پناہ گاہیں بنائی جائیں گی۔
- بلا سود قرضوں کے لیے پانچ ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
- سب سے پسماندہ 45 اضلاع کے ایک ہزار دو سو دیہات میں کنیکٹیویٹی فراہم کی جائے گی۔
- حکومتی اراضی پر جتنے بھی کھوکھے ہیں ان میں غریبوں کا کوٹہ مقرر کیا جائے گا۔
- اسلام آباد کی کچی آبادیوں کے مکینوں کو فلیٹ بنا کر مالکانہ حقوق دیئے جائیں گے۔
- ایسی بیوائیں جن کا کوئی ذریعہ آمدن نہیں، ان کی مدد کی جائے گی۔
- سٹریٹ چلڈرن کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے کام کیا جائے گا۔ اگلے چار سال کے دوران 10 ہزار یتیم بچوں کو بیت المال فنڈ کرے گا اور ان کے لیے سویٹ ہومز کی طرز پر گھر بنائیں گے۔
- اسلام آباد اور لاہور سے عوام کو اچھا دودھ فراہم کرنے کے لیے منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔
- کچن گارڈننگ کے لیے بیج بھی دیئے جائیں گے، اس سے غریب گھرانوں کی آمدن میں بھی اضافہ ہوگا اور ان کی ضروریات بھی پوری ہوں گی۔ یوٹیلٹی سٹورز پر سبزیوں کے بیج فراہم کئے جائیں گے۔
- ای او بی آئی کے تحت پنشن میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے، پنشن پانچ ہزار دو سو سے چھ ہزار پانچ سو روپے تک بڑھائی جا رہی ہے اور اس کا بائیو میٹرک سسٹم لاگو کیا جائے گا۔
- پاکستان بیت المال بزرگ شہریوں کے لیے پانچ احساس گھر بنائے گا۔