راولپنڈی کی مقامی عدالت نے معروف پشتو گلوکارہ نازیہ اقبال کی دو بیٹیوں سے زیادتی کا جرم ثابت ہونے پر گلوکارہ کے بھائی کو سزائے موت اور چھ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر اسلم نے جرم ثابت ہونے پر مجرم افتخار علی کو سزائے موت اور جرمانے کی سزا کا حکم سنایا.
افتخار علی، گلوکارہ نازیہ اقبال کا حقیقی بھائی ہے۔ گزشتہ برس 24 اپریل کو راولپنڈی کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی بحریہ ٹاؤن میں نازیہ اقبال نے اپنے بھائی کو اپنی کم سن بچیوں کو ریپ کا نشانہ بناتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا تھا، جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نازیہ اقبال کی جانب سے گذشتہ برس روات پولیس سٹیشن میں درج کرائی گئی شکایت میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ان کی دو کم سن بیٹیوں کو ان کے ماموں نے ریپ کا نشانہ بنایا اور پھر بچوں کے گلا کاٹنے کی ویڈیوز دکھا کر ڈرایا اور کسی کو بتانے کی صورت میں ایسے ہی انجام کی دھمکیاں دیں۔
استغاثہ کی طرف سے عدالت میں ٹھوس شواہد پیش کرنے کے بعد ملزم پر جرم ثابت ہو گیا، جس کے بعد آج افتخار علی کو سزائے موت اور 6 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا کا حکم سنایا گیا۔
فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے نازیہ اقبال نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا: ’میں یہاں عدالت میں کھڑی ہوں۔ اُن لوگوں کو مبارک ہو، جو میرے بارے میں خفا تھے۔ میرے بھائی افتخار کو آج سزائے موت سنا دی گئی ہے۔ اسے چھ لاکھ روپے جرمانہ بھی ہوا ہے۔‘
نازیہ نے مزید کہا: ’مجھے پیسے نہیں چاہییں۔ مجھے صرف انصاف چاہیے تھا۔ میں اللہ تعالی کی بہت شکر گزار ہوں، جس نے مجھے انصاف دیا۔‘