لاہور میں پولیس کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں گذشتہ چار روز میں چار خواتین کا قتل ہوا ہے جن میں سے اب تک صرف ایک خاتون کی شناخت ہی ہو پائی ہے جبکہ ملزمان کی تلاش بھی جاری ہے۔
پولیس کے انویسٹی گیشن ونگ لاہور کے ایک ترجمان میاں آصف نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ مقتولین میں سے تین کی شناخت نہیں ہو پائی ہے۔
پولیس کے مطابق 21 مارچ کو شمالی چھاؤنی کے علاقہ ٹیرا کٹ رنگ روڈ نالے سے ایک بچی اور ایک خاتون کی تشدد شدہ لاش برآمد ہوئی تھی جن کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ ماں بیٹی ہیں۔
فرانزک ٹیم اور پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں جبکہ ایس ڈی پی اور نارتھ کینٹ کے مطابق مقتولین کے لواحقین کو گردو نواح میں تلاش کیا جا رہا ہے لیکن فی الحال کوئی کامیابی نہیں ہو سکی ہے۔
ایس پی کینٹ اویس شفیق کے مطابق اس کیس میں حسب ضابطہ کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔
اسی طرح پولیس کے مطابق 23 مارچ کو لاہور کے علاقہ باغبان پورہ کے شاہ گوہر پیر دربار قبرستان سے تقریباً 14 سالہ لڑکی کی گلا کٹی لاش برآمد ہوئی اور اس کی بھی تاحال شناخت نہیں ہو سکی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان واقعات کے علاوہ ایک تازہ واقعہ 24 مارچ کو شاہدرہ کے گڑوی محلہ میں پیش آیا جہاں 22 سالہ لڑکی (جس کی شناخت ہوئی ہے) کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
پولیس نے ضروری کارروائی کے بعد لاش کو مردہ خانے منتقل کر دیا ہے۔
لاہور انویسٹی گیشن ونگ کے ترجمان میاں آصف نے انڈپینڈںٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ان چاروں کیسسز میں پولیس ٹیمیں تشکیل دے چکی ہے۔ تین مقتولین کی شناخت نہیں ہو پائی لیکن ان کی شناخت کے لیے ان کے فنگر پرنٹس اور ڈی این اے فرانزک لیب بھجوائے جا چکے ہیں۔‘
ان نے مزید کہا کہ پولیس اپنی پوری کوشش کر رہی ہے اور ممکنہ شواہد سے ملزمان کو بھی ڈھونڈںے کی کوشش کر رہی ہے اور امید ہے کہ جلد ان کیسسز میں کوئی بریک تھرو ملے گا کیونکہ پولیس ملزمان کے ’قریب قریب پہنچ‘ چکی ہے۔