قرونِ وسطیٰ میں پیرس کے حفاظتی قلعے سے لے کر دنیا کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے میوزیم تک، پیرس کے لوور میوزیم نے گزری آٹھ صدیوں میں بہت تبدیلیاں دیکھی ہیں۔
ہر سال ایک کروڑ سے زائد لوگ یہاں آتے ہیں جن میں سے زیادہ تر وہ سیاح ہوتے ہیں جو میوزیم میں رکھے مونا لیزا اور وینس ڈی مائلو جیسے فن پاروں کو دیکھنے کھنچے چلے آتے ہیں۔
آٹھ سو سالہ تاریخ پر نظر
سنہ 1190 میں بادشاہ فیلیپ اگستے نے پیرس کے دفاع کے لیے ایک قلعے کے طور پر لوور کو بنایا تھا۔ تب اس کا احاطہ آج کے لوور سے کہیں کم تھا۔
لوور قلعہ دریائے سین سے آنے والے راستوں پر نظر رکھنے کے لیے مددگار ہوتا تھا۔
اس کا ’گروس ٹاور‘ جو ایک تہہ خانے کے طور پر استعمال ہوتا تھا آج بھی قائم ہے۔
جیسے جیسے پیرس بڑھتا گیا اس قلعے کا دفاعی کردار ختم ہوتا گیا اور یہ اکثر شاہی رہائش گاہ کے طورپر استعمال ہونا شروع ہو گیا۔
جب بادشاہ فرانسیس اول سپین میں قید سے رہا ہوکر آئے تو انہوں نے اسے اپنی مرکزی رہائش بنانے کا اعلان کر دیا۔
نشاۃ ثانیہ کے معروف فرانسیسی ماہرِ تعمیرات پییر لیسکو نے ان کے لیے وہاں شان دار محل بنایا جو 1546 میں بننا شروع ہوا۔
یہ محل آنے والے بادشاہوں کا بھی گھر بنا جنہوں نے اس میں مزید تبدیلیاں کیں۔
1678 میں اس وقت لوور کا شاہی رہائش گاہ ہونے والا رتبہ ختم ہوگیا جب بادشاہ لوئی پیرس سے 20 کلومیٹر دور ورسائی شہر منتقل ہو گئے۔
1690 کی دہائی میں رایل اکیڈمی آف پینٹنگ اینڈ سکلپچر نے لوور میں اپنا مرکز بنایا اور یہ تمام فنون کا مرکز بن گیا۔
1789 میں فرانسیسی انقلاب کے شروع ہونے کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا کہ لوور کو میوزیم میں تبدیل کر دیا جائے اور اس میں پائے جانے والے شاہی نوادرات کو نمائش کے لیے کھول دیا جائے۔
نیشنل میوزیم 1793 میں کھلا۔ نپولین نے اس کے قیام میں اہم کردار ادا کیا، اس کے اندرونی حصے کو دوبارہ بنوایا اور جنگوں کا بہت سا مال غنیمت بھی وہاں رکھا گیا۔ انہوں نے 1810 میں آسٹریا کی مری لویز سے شادی بھی لوور میں ہی کی۔
لوور کی پہلی نمائش میں تقریبا 700 تصاویر اور دوسری اشیا تھیں، جب کہ آج لوور میں اس سے 20 گنا زیادہ (تقریبا 35 ہزار فن پارے) موجود ہیں۔
رواں سال لوور میوزیم کی اہرام نما شیشے سے بنی عمارت کی 30ویں سال گرہ منائی جارہی ہے۔
اس کا افتتحاح 29 مارچ 1989 کو اس وقت کے فرانسیسی صدر فرانسوا متراں نے کیا تھا۔
30ویں سال گرہ کو منانے کے لیے اگلے کچھ دنوں تک مشہور سٹریٹ آرٹسٹ جے آر 400 رضاکاروں کی مدد سے اس ’عظیم ہرم کے راز‘ کو ظاہر کرنے کے لیے ایک کولاج بنائیں گے۔ سال گرہ کی جاری تیاریوں کے مناظر یہ ہیں۔