پاکستانی اداکارہ منشا پاشا نے سماجی کارکن اور سیاست دان جبران ناصر کے ساتھ اپنی منگنی کے بعد پہلے باضابطہ انٹرویو میں انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ جبران ناصر کو شوبز سے دلچسپی نہیں ہے، تاہم وہ شادی کے بعد بھی اداکاری جاری رکھیں گی۔
جبران ناصر کے سیاست میں ہونے کے حوالے سے سوال پر منشا پاشا کا کہنا تھا کہ 'اب دنیا بدل چکی ہے۔ یہ وہ نہیں رہی جس کا لوگوں کو گمان ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ لوگ صرف شوبز انڈسٹری ہی میں شادیاں کر رہے ہیں بلکہ بہت سی اداکاراؤں کے شوہر ڈاکٹر ہیں اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھتے ہیں۔'
منشاپاشا نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 'اب تو سیاست میں بھی کافی گلیمر آگیا ہے تاہم سب سے اہم بات ایک دوسرے کی پیشہ ورانہ زندگی میں تعاون ہے۔'
ان کا کہنا تھا کہ جبران ناصر اپنے کام خود ہی دیکھتے ہیں، اس لیے 'میں مستقبل میں ان کی انتخابی مہم تو نہیں چلاؤں گی تاہم انہیں بھرپور تعاون فراہم کروں گی جیسے وہ میری فلم 'لال کبوتر' کے دونوں پریمیئرز پر آئے تھے۔'
انہوں نے واضح کیا کہ جبران ناصر کا کام کافی سنجیدہ نوعیت کا ہے اور انہیں شوبز سے کوئی دلچسپی بھی نہیں ہے، اس لیے یہ امکان نہیں ہے کہ کبھی وہ ان کی کسی فلم میں بطور مہمان اداکار بھی شریک ہوں۔
اپنی شادی کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ جبران ناصر کی والدہ ابھی دبئی میں ہیں اور یہاں کچھ حالات بھی ٹھیک ہوجائیں تو پھر اس پر غور کریں گے۔
جبران ناصر کی یہ پہلی شادی ہوگی، جب کہ منشا پاشا کی اس سے پہلے ہونے والی شادی ختم ہوچکی ہے۔
اس حوالے سے منشا کا کہنا تھا کہ 'ہم دونوں نے ایک دوسرے کو پسند کیا تو اس میں ماضی نہیں بلکہ مستقبل کی جانب دیکھ کر فیصلہ کیا ہے۔'
'ڈراموں میں ہر موضوع پر بات ہونی چاہیے'
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے پاکستانی ڈراما نویسوں کو طلاق کے موضوع سے بچنے کی ہدایت پر منشا نے کہا کہ 'اگر آپ کسی چیز کو برا کہیں یا سمجھیں تو وہ ختم نہیں ہوجاتی۔'
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ بہت سے گھرانوں میں خواتین کو یہ سکھایا جاتا ہے کہ چاہے جو بھی ہو اپنی شادی برقرار رکھنا، جس کا اثر خاتون پر اور ان کے بچوں پر پڑتا ہے جو ان کے خیال میں زیادہ نقصان دہ ہے کیونکہ کسی موضوع پر بات نہ کرنے سے کچھ نہیں ہوتا کیونکہ وہ موجود تو رہتی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
منشا کا کہنا تھا کہ ڈراموں میں ہر موضوع پر بات ہونی چاہیے خاص کر سماجی معاملات پر تاکہ انسان کچھ سیکھ سکے۔
منشا پاشا نے اداکاری کا آغاز مشہور ترین ڈراما سیریل 'ہمسفر' میں ایک مختصر سے کردار سے کیا تھا، اس کے بعد وہ کئی ڈراموں میں کام کرچکی ہیں جبکہ ان کی دو فلمیں بھی ریلیز ہوئی ہیں۔ ان کی پہلی فلم 'چلے تھے ساتھ' تھی تاہم انہیں شہرت 'لال کبوتر' سے ملی۔
منشا پاشا نے اپنے ڈرامے'محبت تجھے الوداع' کے بارے میں ہونے والی کڑی نکتہ چینی پر کہا کہ وہ صرف اپنا کردار نبھا رہی ہیں۔ 'یہ ڈراما میں نے نہیں لکھا، اس لیے اس کا دفاع کرنا بھی میرا کام نہیں ہے، ہر انسان کی ایک رائے ہوتی ہے اور جب ایک تسلسل جاری ہو تو کچھ کہنا ویسے بھی کارگر نہیں ہوتا۔'
انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس کام میں کسی کہانی سے متاثر ہونا عام بات ہے اور اس کی کئی مثالیں موجود ہیں۔ 'زیادہ ضروری یہ ہے کہ ایک چیز مجموعی طور پر اچھی ہے یا بری۔'
مذکورہ ڈرامے میں منشا پاشا دوسری بیوی کا کردار کر رہی ہیں، اس بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ بہت سے گھرانوں میں اسے اچھا نہیں سمجھا جاتا مگر اسلام میں اس کی اجازت ہے اس لیے بہت سے لوگ ایسا سوچتے ہیں۔ 'تاہم ہر شخص ایک ہی طرح نہیں سوچ سکتا اور الگ الگ لوگ علیحدہ علیحدہ سوچ رکھتے ہیں، اس لیے میں اس پر کوئی حتمی رائے نہیں دوں گی۔ میرے کئی جاننے والے ہیں جن کی ایک سے زیادہ بیویاں ہیں اور ایسے افراد کی زندگیاں اچھی گزر رہی ہیں تو میں اپنی رائے کیوں دوں۔'
منشا پاشا نے ہنستے ہوئے کہا کہ پاکستان کی شوبز کی صنعت میں ہی کتنے لوگ ہیں جن کی دو بیویاں ہیں۔
گذشتہ برس آنے والی منشا کی فلم 'لال کبوتر' پاکستان کی جانب سے آسکر ایوارڈ کی نامزدگی کے لیے بھیجی گئی تھی۔ منشا کو اسی فلم سے بہت شہرت ملی تھی۔
اس فلم کے بارے میں منشا کہتی ہیں کہ وہ فلم ان کے لیے اچھی ثابت ہوئی۔ تمام افراد جن کے ساتھ فلم میں کام کیا وہ بہت اچھے تھے اور سب سے بڑھ کر عوام کی جانب سے پزیرائی ملی۔ ’مجھے محسوس ہوتا ہے کہ جیسے اس فلم میں ہر چیز مکمل تھی اور ایسا بہت کم ہوتا ہے۔'
انہوں نے بتایا کہ وہ عموماً اپنا کام خود نہیں دیکھتیں مگر 'لال کبوتر' دیکھنے میں انہیں بہت مزہ آتا ہے۔
اپنی آنے والی فلم 'کہے دل جدھر' کے بارے میں منشا پاشا نے بتایا کہ وہ گذشتہ سال مکمل ہوئی تھی اور رواں برس اسے ریلیز ہونا تھا مگر کرونا (کورونا) وائرس کی وبا کی وجہ سے سینما بند ہیں تو اب اس بارے میں پروڈیوسر یا ہدایت کار ہی کوئی فیصلہ کریں گے۔
آخر میں منشا پاشا نے بتایا کہ عید الاضحیٰ پر ان کی ایک مزاحیہ ٹیلی فلم ’لڈو کی لیڈی‘ ہم ٹی وی پر نشر کی جائے گی جس میں وہ سید جبران، حنا دلپزیر اور بہروز سبزواری کے ساتھ نظر آئیں گی۔