امریکی ارب پتی شخصیت بل گیٹس نے ان سازشی مفروضوں کو مسترد کر دیا ہے جن میں ان پر کرونا (کورونا) وائرس کو پھیلانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
مائیکرو سافٹ کے بانی نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران کہا: ’یہ سازشی مفروضے وبائی مرض، سوشل میڈیا اور آسانی سے کوئی بھی بات تسلیم کر لینے والوں لوگوں کا ایک برا مجموعہ ہے۔‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کرونا کی وبا کے آغاز کے بعد ہی سے جعلی تصاویر اور من گھڑت خبریں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور میسجنگ ایپس پر ہزاروں بار مختلف زبانوں میں شیئر کی گئیں جن میں بل گیٹس کو ہدف بنایا گیا۔
ان سازشی مفروضوں پر مبنی آن لائن مہم کے دوران یو ٹیوب پر شیئر کی جانے والی ایک ویڈیو میں بل گیٹس پر الزام لگایا گیا کہ وہ ویکسینیشن اور الیکٹرانک مائیکرو چپس کے ذریعے دنیا کی 15 فیصد آبادی کو ختم کرناچاہتے ہیں۔ یوٹیوب پر اس ویڈیو کو لاکھوں افراد دیکھ چکے ہیں۔
بل گیٹس نے اپنی فلاحی تنظیم کا ذکر کرتے ہوئے کہا:’ہماری فاؤنڈیشن نے کسی بھی ادارے کے مقابلے میں انسانی جانوں کو بچانے کے لیے سب سے زیادہ رقم فراہم کی ہے۔‘
بل گیٹس نے کرونا وائرس کے خلاف لڑائی میں 25 کروڑ ڈالر عطیہ کرنے کا وعدہ کیا ہے جب کہ ان کی فاؤنڈیشن نے پچھلے 20 سالوں میں ترقی پذیر ممالک میں صحت کی سہولیات میں بہتری کے لیے اربوں ڈالر خرچ کیے ہیں۔
انہوں نے اپنے خلاف مہم پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’آپ نے اس کا رخ موڑ دیا۔ آپ کہتے ہیں، ہم پیسہ کما رہے ہیں اور ہم لوگوں کو ویکسین یا کچھ نئی ایجادات کے ذریعے قتل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید کہا: ’کم از کم اس بات میں تو حقیقت ہےکہ ہم ویکسین کی فراہمی سے منسلک ہیں لیکن آپ نے حقیقت میں تعلق کو پلٹ دیا ہے۔‘ بل گیٹس نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ سازشی مفروضوں سے ویکسین مہم میں رکاوٹ پیدا نہیں ہو گی۔
بحران کے آغاز کے بعد سے خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اپنی فیکٹ چیک سروس کے ذریعے انگریزی، فرانسیسی، ہسپانوی، پولش اور چیک سمیت دیگر زبانوں میں فیس بک، وٹس ایپ اور انسٹاگرام جیسے پلیٹ فارمز پر بل گیٹس کے خلاف گردش کرنے والی پوسٹس کا جائزہ لیا، جن میں سے متعدد میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہیں ایف بی آئی نے حیاتیاتی دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے یا وہ افریقیوں کو زہر دے کر ہلاک کرنے کی مغرب کی مشترکہ سازش کا حصہ ہیں۔
ان پوسٹس میں بل گیٹس پر یہ الزام بھی لگایا کہ وہ اس وبائی بحران کا فائدہ اٹھا رہے ہیں اور کرونا کی ویکسین فروخت کر کے پیسہ کمانا چاہتے ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں جب بل گیٹس کو سازشی نظریہ سازوں نے نشانہ بنایا ہو۔ 2015 میں جب برازیل میں زیکا کی وبا پھوٹ پڑی تھی تو اس وقت بھی دیگر مغربی شخصیات کے ساتھ ان پر بھی اس بیماری کو پھیلانے کا الزام لگایا گیا تھا۔