سعودی عرب کے وزیر داخلہ نے تبوک کے علاقے کے لیے ایک خاتون کو سیکرٹری کے عہدے پر تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
'العربیہ' کے مطابق یہ پہلا موقع ہے جب مملکت میں کسی گورنری میں خاتون کو اس اہم عہدے پر فائز کیا گیا ہے۔
'العربیہ' کی خبر کے مطابق وزیر داخلہ نے پیر کو ڈاکٹر خلود محمد الخمیس کو تبوک کے علاقے کی سیکرٹری جنرل تعینات کیا۔
وہ پہلی خاتون ہیں جو اس منصب پر فائز کی گئی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ڈاکٹر خلود نے تبوک کے علاقے کی سیکرٹری جنرل تعینات کیے جانے کے بعد تبوک کے گورنر شہزادہ فہد بن سلطان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی۔
شہزادہ فہد بن سلطان نے ڈاکٹر خلود کو اس اہم عہدے پر تعیناتی پر مبارک باد پیش کی اور ان کی خواتین سے متعلق مملکت میں خدمات کو سراہا۔
ڈاکٹر خلود الخمیس نے 'العربیہ' سے گفتگو میں کہا کہ وہ خوش قسمت ہیں کہ انہیں تبوک کے علاقے کی سیکرٹری جنرل تعینات کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہزادہ فہد بن سلطان کی طرف سے ان کی اس عہدے پر تعیناتی کوئی حیرت کی بات نہیں۔
ان کے مطابق یہ اقدام شہزادہ فہد اور مملکت کی قیادت کے خواتین کو زیادہ سے زیادہ با اختیار بنانے کے عزم کا اظہار ہے۔
مستقبل کے اپنے پروگرام کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں کہا کہ وہ تبوک کے علاقے کی تعمیر و ترقی کے لیے ہرممکن کوشش کریں گی۔
ڈاکٹر نے خلود امریکہ کی ہاروڈ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی ہے۔ انہیں سنہ 2018 کو تبوک سائنس یونیورسٹی میں ڈین اور لیکچر کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔