اسرائیل میں عباسی دور خلافت کے سونے کے سکے برآمد

یبنیٰ کے کھنڈرات سے ملنے والے خالص سونے کے سکوں کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ 12 سو سال پرانے ہیں اور ان پر عربی زبان میں عبارات درج ہیں۔

اسرائیلی شہر یبنیٰ سے کھدائی کے دوران محققین نے عباسی دورِ خلافت کے سکے دریافت کیے ہیں۔ اس شہر پر اسرائیل نے 1948 میں قبضہ کر لیا تھا۔

یبنیٰ کے کھنڈرات سے ملنے والے خالص سونے کے سکوں کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ 12 سو سال پرانے ہیں اور ان پر عربی زبان میں عبارات درج ہیں۔

محققین کے مطابق تقریباً 12 سو سال پہلے اس شہر میں کسی نے مٹی کے برتن میں ان خالص سونے کے سکوں کو بند کرکے زمین میں دفن کر دیا ہوگا، تاہم اسے کبھی اس خزانے کو دوبارہ نکالنے کا موقع نہیں ملا۔

اسرائیل کے نوادرات کے تحقیقاتی ادارے آئی اے اے کے مطابق فوج میں لازمی خدمات دینے والے رضاکاروں کی ایک ٹولی نے 18 اگست کو ان 425 سونے کے سکوں کو کھدائی کے دوران زمین سے نکالا تھا۔

آئی اے اے کی جانب سے جاری ایک بیان میں رضا کار اوز کوہن نے کہا: ’میں نے زمین کی کھدائی کی تو یہ (سکے) مجھے وہاں سے مٹی کے نیچے سے ملے۔ وہ بہت پتلے پتوں کی طرح دکھائی دے رہے تھے۔ جب میں نے انہیں دوبارہ غور سے دیکھا تو یہ سونے کے سکے تھے۔ اتنا اہم اور قدیم خزانہ تلاش کرنا واقعی دلچسپ تھا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

24 قیراط سونے کے یہ بیشتر سکے عباسی دور خلافت کے ہیں۔ اسے اسلام کا سنہری دور بھی کہا جاتا ہے۔

نیو یارک شہر کے میٹروپولیٹن میوزیم آف آرٹ کے مطابق سنہ 750 سے 1258 تک جاری رہنے والے عباسی دور خلافت میں بغداد اور سامرا جیسے شہر اسلامی فن تعمیر کی وجہ سے مسلم دنیا کے ثقافتی دارالحکومت بن گئے تھے۔ سنہ 850 میں عباسی خلافت اپنے عروج پر تھی جب شمالی افریقہ اور مشرق وسطی کے بیشتر حصوں پر اسلامی حکومت قائم تھی۔

بعدازاں صحرائے گوبی سے اٹھنے والے منگولوں نے 1258 میں بغداد کو تباہ کر دیا تھا، جس کے ساتھ ہی عباسی خلافت کا بھی خاتمہ ہو گیا۔ 

آئی اے اے سے وابستہ لیات نداو زو اور ایلی ہدید کا کہنا ہے: ’یقینی طور پر اس قدر زیادہ مقدار میں سونے کے سکے ڈھونڈنا انتہائی غیرمعمولی تھا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ سکے اچھی حالت میں ہیں ایسے کہ انہیں ایک دن پہلے ہی دفن کیا گیا ہو۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق