ایک نئی تحقیق کے مطابق نیند کا خراب معیار لوگوں میں سازشی نظریات پر یقین کرنے کے امکانات کو بڑھا سکتا ہے۔
نوٹنگھم یونیورسٹی کے ماہرینِ نفسیات نے دریافت کیا ہے کہ گذشتہ ایک مہینے کے دوران نیند کا معیار جتنا خراب رہا، افراد کے سازشی نظریات کی توثیق کرنے کا امکان اتنا ہی زیادہ تھا۔ خاص طور پر جب انہوں نے ایسے مواد کو دیکھا جو انہی نظریات کو فروغ دیتا ہے۔
سازشی نظریات کو ان دعوؤں کے طور پر بیان کیا گیا، جن کے مطابق ’طاقتور، خفیہ گروہ اپنے مفادات کے لیے معاشرے کو نقصان پہنچانے کے لیے کام کرتے ہیں۔‘ ماہرین نفسیات نے خبردار کیا کہ ان نظریات کے ’سنگین نتائج‘ ہو سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر ویکسین کے خلاف ہچکچاہٹ اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے بارے میں شکوک و شبہات۔
جرنل آف ہیلتھ سائیکالوجی میں شائع ہونے والے دو تحقیقی مطالعات، جن میں ایک ہزار سے زائد افراد نے حصہ لیا، میں ماہرین نے نیند کے معیار اور سازشی نظریات پر یقین رکھنے کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پہلی تحقیق میں 540 شرکا نے نیند کے معیار کا معیاری جائزہ مکمل کیا۔ اس کے بعد انہوں نے پیرس میں نوتر دام گرجا گھر میں لگی آگ سے متعلق ایک مضمون پڑھا۔
کچھ افراد کو ایک سازشی بیانیہ پڑھایا گیا جس میں اس واقعے کو دانستہ چھپانے کی کوشش قرار دیا گیا جب کہ دیگر کو حقائق پر مبنی رپورٹ دی گئی، جس میں آگ کو حادثہ بتایا گیا۔
محققین کو معلوم ہوا کہ جن لوگوں کی نیند کا معیار کم تھا، وہ زیادہ امکان کے ساتھ سازشی بیانیے پر یقین کر بیٹھے۔
دوسری تحقیق جس میں 575 افراد نے حصہ لیا، نے نیند کے خراب معیار اور سازشی نظریات پر یقین رکھنے کے درمیان تعلق کی مزید وضاحت کی۔
اس تحقیق میں ڈپریشن کو بھی ایک ممکنہ عنصر قرار دیا گیا، جو سازشی نظریات پر یقین رکھنے میں کردار ادا کرتا ہے، ساتھ ہی بے خوابی اور خراب نیند کو بھی اہم عوامل میں شمار کیا گیا۔
ماہرین کو یہ بھی پتہ چلا کہ غصہ اور شک بھی کس حد تک اس ضمن میں اثرانداز ہو سکتے ہیں، لیکن ان کے اثرات اتنے واضح نہیں تھے۔
تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر ڈینیئل جولی، جو سوشل سائیکالوجی کے اسسٹنٹ پروفیسر ہیں، نے نیند کو ’دماغی صحت اور علمی کارکردگی کے لیے نہایت اہم‘ قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’خراب نیند ڈپریشن، بے چینی اور شک کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔ یہ وہ تمام عوامل ہیں جو سازشی نظریات پر یقین رکھنے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
’ہماری تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ نیند کے معیار کو بہتر بنانے سے سازشی سوچ کا پھیلاؤ روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔‘
تحقیق کے نتائج میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ نیند کے معیار میں بہتری لا کر لوگ غلط معلومات کو سمجھنے اور گمراہ کن بیانیوں کا مقابلہ کرنے کی بہتر صلاحیت حاصل کر سکتے ہیں۔
ماہرین نے ’نیند پر مرکوز مداخلتوں‘ کی سفارش کی تاکہ اس مسئلے کا حل نکالا جا سکے۔
2023 میں پالیسی انسٹی ٹیوٹ اور کنگز کالج لندن نے برطانیہ میں 2274 بالغ افراد پر سروے کیا، جس میں کووڈ 19، شہروں میں 15 منٹ کی دوری پر دستیاب سہولیات اور ورلڈ اکنامک فورم سے متعلق سازشی نظریات کے بارے میں رائے لی گئی۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ تقریباً ایک تہائی عوام نے ان مختلف سازشی نظریات کو ’شاید یا یقینی طور پر درست‘ سمجھا۔
© The Independent