عالمی حدت کو بڑھنے سے روکنے کے لیے دنیا بھر میں ماحولیاتی ماہرین سرگرم ہیں۔
چونکہ زیادہ تر کاربن، جس سے عالمی حدت میں اضافہ ہو رہا ہے، وہ شہروں سے آتا ہے، لہذا اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے شہروں کو کاربن سے پاک بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔
لیکن سوال یہ ہے کہ کاربن سے پاک شہر کیسا ہوگا؟ اور اس میں بجلی کی ضروریات اور دیگر ماحولیاتی مسائل سے کیسے نمٹا جائے گا؟
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے شہر میں صرف ٹیکنالوجی کا ہی استعمال نہیں ہوگا بلکہ شہروں کے ڈیزائن پر بھی توجہ دی جائے گی۔
عمارتیں کچھ یوں بنیں گی کہ ان کی چھتوں پر سولر پینل لگے ہوں جس سے نہ صرف بجلی بنائی جا سکے بلکہ عمارت میں گرمی کی تپش بھی کم ہو جائے۔
گلیاں ایسی ہوں جہاں سے ہوا کا گزر ہو اور شہر میں ہریالی برقرار رکھنے کے لیے آب پاشی کے نظام کا بھی کم سے کم استعمال ہو۔
دیگر ممالک اس ماڈل کو اپنانے کے لیے کوشاں ہیں۔ گذشتہ برس ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن کی طرف سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ 2025 تک شہر کو کاربن سے پاک کر دیا جائے گا۔