پاکستان کے قبائلی ضلع خیبر میں معمولی رنجش نے دو فٹبال کھلاڑیوں کی جان لے لی۔
دونوں فٹبال کھلاڑی جنید اور کلیم اللہ ایک دوسرے پر فائرنگ میں ہلاک ہوئے جبکہ واقعے میں دو افراد زخمی بھی ہوئے۔ جُنید نے 2018 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان دبئی میں کھیلے گئے میچ میں حصہ لیا تھا اور کلیم اللہ مقامی سطح پر کھیلتے تھے۔ دونوں کی عمر 30 سال سے کم بتائی جاتی ہے۔
ضلع خیبر میں ضلعی پولیس افسر محمد اقبال نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ دو دن پہلے جنید کے چھوٹے بھائی ذوہیب اور کلیم اللہ کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تھی جس کے بعد جمعرات کی شام دونوں فریقوں کے درمیان ایک بار پھر بات ہاتھا پائی سے فائرنگ تک پہنچ گئی اور جنید اور کلیم اللہ ہلاک ہوگئے۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں دو زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کردیاگیا۔اقبال کے مطابق ان کی پہلے سے کوئی دُشمنی نہیں تھی، فائرنگ کی وجہ ایک دوسرے کے خلاف رنجش تھی۔ جیند کے چچازاد بھائی محمد عثمان نے بتایا کہ دو دن پہلے ذوہیب گھر کے قریب برساتی نالے میں ایک دوست کے پاس جا رہے تھے کہ راستے میں کلیم اللہ اور ان کے ساتھیوں نے ان سے موبائل چھین لیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ واقعے کے دوسرے دن جنید اور ان کے بھائی شیعب خان کلیم اللہ کے پاس گئے تاکہ موبائل چھیننے کی وجہ جان سکیں۔ ' کلیم اللہ اپنے گھر کے قریب موجود تھے جب جُنید اور شیعب وہاں پہنچے تو تکرار شروع ہو گئی اور بات لڑائی تک پہنچ گئی۔ اس موقعے پر ایک فریق کی فائرنگ جُیند موقعے پر ہلاک ہوگئے جبکہ جنید کے ساتھی کی جوابی فائرنگ سے کلیم اللہ ہلاک ہوئے، واقعے میں شعیب سمیت دو افراد زخمی بھی ہوئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
عثمان کے مطابق جُنید آج کل تبلیغ میں زیادہ وقت گزارتے تھے اوران کی فٹبال میں دلچسپی کم ہو گئی تھی۔مقامی صحافی آمیر زادہ نے بتایا کہ اصل اختلافات فٹ بال ٹیموں کی وجہ سے تھے۔انہوں نے کہا کہ چند دن پہلے ایک فٹ بال میچ کے دوران بھی دونوں نے ایک دوسرے کو بُرا بھلا کہا تھا۔
کچھ عرصہ پہلے جُنید نے ایک ٹی وی انٹرویو میں بتایا تھا کہ انہوں نے 22 نیشنل فٹ بال میچوں میں حصہ لیا، جس میں ان کے ٹیم فاتح رہی۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ دبئی میں بھارت کے خلاف میچ میں انہیں ایوارڈ بھی ملا۔
جُنید کے چچازاد بھائی کے مطابق انہوں نے ورثا میں ایک بیوہ اور ایک بیٹی چھوڑی ہے۔واقعے کے بعد علاقے کی فضا سوگوار ہے۔ پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہے البتہ ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔