ٹینس کے بہترین کھلاڑیوں میں شمار ہونے والے سپین کے رافیئل نڈال ایک ہزار میچ جیتنے والے دنیا کے محض چوتھے کھلاڑی بن گئے ہیں۔
عام دنوں میں ان کی یہ فتح مداحوں کی تالیوں اور سیٹوں کی گونج میں آتی مگر بدھ کو جب انہوں نے اپنے کیریئر کا یہ اہم سنگ میل عبور کیا تو 20 ہزار سیٹوں والے پیرس کے سٹیڈیم میں کسی کتھیڈرل کی طرح کی خاموشی تھی جو کرونا (کورونا) وائرس کی وبا کی وجہ سے خالی تھا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹیڈ پریس کے مطابق سٹیڈیم کا ماحول کسی کھیل کے میدان سے زیادہ ایک لائبریئری کا منظر پیش کر رہا تھا۔
فرانس میں جاری پیرس ماسٹرز میں فیلیسیانو لوپیز سے 6-4، 7-6 (5)، 4-6 سے میچ جیتنے پر نڈال کے لیے کوئی شور شرابہ تو نہ تھا مگر لوپیر نے انہیں فسٹ بمپ دے کر مبارک باد ضرور دی۔
میچ کے بعد نڈال نے کہا: ’وہ اصل احساس، ذاتی احساس اس بالکل مختلف ہے۔ اس سے بہت فرق پڑتا ہے کہ کورٹ خالی ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
1986 سے اوپن ایرا شروع ہونے کے بعد سے 34 سالہ نڈال چوتھے مرد کھلاڑی بن گئے ہیں جنہوں نے ایک ہزار میچ جیتے ہیں۔ ان سے قبل جمی کانرز نے 1274، راجر فیڈرر نے 1242 اور آئیون لینڈل نے 1068 میچ جیتے ہیں۔
نڈال نے کہا کہ سٹیڈیم میں ’مداحوں کے بغیر اس کی خوشی منانے میں وہ بات نہیں مگر میں جانتا ہوں کہ ایک ہزار ایک خاص نمبر ہے۔‘
یہ اس سال پیرس میں نڈال کا دوسرا بڑا سنگ میل ہے، اس سے قبل انہوں نے یہاں فرنچ اوپن جیتا تھا۔
نڈال نے اپنے کیرئیر کی پہلی فتح 2002 میں 15 سال کی عمر میں حاصل کی تھی جب انہوں نے پیراگوئے کے رامون ڈیلگاڈو کو مالورکا میں پہلے راؤنڈ میں ہرایا۔
اس کے ایک سال بعد انہوں نے موٹی کارلو ماسٹز کے دوسرے راؤنڈ میں فرنچ اوپن چیمپیئن ایلبرٹ کوسٹا کو ہرا کر سب کو حیران کردیا۔
24 سال کی عمر تک وہ پانچ سو میچ جیت چکے تھے۔ ان کی فتوحات کی فہرست میں 35 ماسٹز ٹائٹل اور 86 ٹورنامنٹ شامل ہیں۔