آکسفورڈ یونیورسٹی پریس نے اپنی نویں لیول کی پڑھائی سیریز ڈریگن فلائی ریڈرز کا آغاز کر دیا ہے تاکہ انگریزی زبان سیکھنے والے بچوں میں پڑھنے کی عادت کو فروغ دیا جاسکے۔
اس دلکش انداز میں وضع کی گئی انتھالوجی سیریز کو ایشیائی اقدار اور رجحانات سے مزین کیا گیا ہے تاکہ پڑھنے والوں کو اس خطے کے اتحاد اور تنوع کے بارے میں معلوم ہوسکے۔
ایشیا کے مصنفین کے فکشن اور نان فکشن پر مبنی مضامین سے بنی اس سیریز کو انگریزی زبان نا جاننے والوں کو ذہن میں رکھ کر بنایا گیا ہے، جس میں اساتذہ کے لیے بھی بھرپور تربیتی مواد شامل ہے۔
اس سیریز کے اجراء کی تقریب میں آکسفورڈ پریس نے نئی نسل کے لیے ڈیجیٹل ریڈنگ سروس ’آکسفورڈ ریڈنگ بڈی‘ بھی متعارف کروائی ہے جو ڈیجیٹل مدد اور خودساختہ کوچنگ پر مبنی ہے تاکہ طلبہ پڑھنے کی اپنی صلاحیت کو بڑھا سکیں۔
ڈریگن فلائی ریڈرز آکسفورڈ بڈی پلیٹ فارم میں ہی شامل انٹریکٹو ای کتابیں ہیں۔ اضافی طور پر یہ سہولت آن لائن سوالات کے ذریعے طلبہ کے آگے بڑھنے کے عمل پر نظر رکھتی ہے۔ یہ اساتذہ کو بھی طلبہ کی پیش رفت کے بارے میں گراں قدر جائزے فراہم کرتی ہے۔
انفرادی یا مجموعی طور پر ڈریگن فلائی اور آکسفورڈ ریڈنگ بڈی طلبہ میں پڑھنے اور تنقیدی سوچ کو فروغ دیتی ہے۔
تقریب رونمائی میں ڈاکٹر ناظر محمود اور ڈاکٹر شاہد صدیقی بطور مقررین شریک ہوئے، جس کی میزبان طوبیٰ ملک تھیں۔ مقررین نے عالمگیریت کے اس دور میں بچوں میں دیگر ثقافتوں کے بارے میں جاننے اور سمجھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ اس بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ڈریگن فلائی ریڈرز کے ذریعے پاکستان میں سکول جانے والے بچے دیگر ایشیائی ممالک کی روایات کے بارے میں جان سکیں گے۔
ڈریگن فلائی ریڈرز اور آکسفورڈ ریڈنگ بڈی کا کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں بیک وقت اجراء کیا گیا ہے۔ اس بارے میں مزید معلومات اس ویب سائٹ سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔
آکسفورڈ یونیورسٹی پریس یونیورسٹی آف آکسفورڈ کا ایک شعبہ ہے جو تحقیق، سکالرشپ اور تعلیم کے فروغ کے لیے کام کرتا ہے۔