ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ باقاعدگی سے سرخ مرچ کھانا صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے اور اس سے لوگوں کو طویل زندگی کے حصول میں مدد مل سکتی ہے۔ صحت کے لیے سرخ مرچ کے ان فوائد کو پہلے تسلیم نہیں کیا گیا تھا۔
ابتدائی تحقیق کے مطابق سرخ مرچیں کھانے والوں میں ’دل کی بیماری اور سرطان سے موت کا خطرہ نمایاں طور پر کم ہوتا ہے۔‘ یہ نئی تحقیق اس ہفتے امریکی ہارٹ ایسوسی ایشن کے سائنیٹفک سیشنز 2020 میں پیش کی جائے گی۔
اس سے پہلے ہونے والی تحقیق سے پتہ چلا تھا کہ سرخ مرچوں میں کیپسیئسن نامی مادے کی بدولت انفیکشن سے بچانے والے اینٹی آکسیڈنٹ، اینٹی کینسر اور خون میں موجود شوگر کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔ اسی مادے کی وجہ سے مرچوں کو مخصوص ذائقہ ملتا ہے۔ پہلی بار بڑے پیمانے پر ایسی تحقیق کی گئی ہے تاکہ مرچوں کے بیان کیے گئے استعمال کا بیماری کے نتیجے میں ہونے والی موت سے موازنہ کیا جا سکے۔
طویل زندگی کے لیے سرخ مرچوں کے اثرات کے جائزے کے لیے محققین نے صحت کے پانچ عالمی ڈیٹا بیسز میں موجود چار ہزار 729 تحقیقی نتائج کو کھنگالا ہے۔ ان ڈیٹابیسز میں اووڈ، کوکرین، میڈلن، ایم بیس اور سکوپس شامل ہیں۔
ان میں بڑے پیمانے پر کیے گئے چار تحقیقی جائزوں میں سرخ مرچوں کے استعمال کے ڈیٹا کے ساتھ شرکا کے لیے صحت کے حوالے سے نتائج خاص طور پر شامل کیے گئے۔
اس سے تحقیق کرنے والی ٹیم کو امریکہ، اٹلی، چین اور ایران میں پانچ لاکھ 70 ہزار سے زیادہ افراد کی صحت اور خوراک کا ریکارڈ ملا، جس کی مدد سے ٹیم کو نتائج کا ان لوگوں کے ساتھ موازنہ کرنے کا موقع ملا، جنہوں نے مرچیں استعمال کیں، جنہوں نے کبھی کبھار مرچیں استعمال کیں یا وہ لوگ جنہوں نے کبھی مرچیں نہیں کھائیں۔
کبھی بھی مرچیں نہ کھانے والوں کے مقابلے میں جن لوگوں نے ’کبھی کبھار‘ مرچیں کھائیں، ان میں دل کی بیماری سے موت کی شرح نسبتاً 26 فیصد کم، سرطان سے موت کی شرح نسبتاً 23 فیصد کم اور کسی بھی وجہ سے موت کی شرح نسبتاً 25 فیصد کم تھی۔
امریکی ریاست اوہائیو کے شہر کلیولینڈ میں کلیولینڈ کلینک کے ہارٹ، ویسکولر اینڈ تھوریسک انسٹی ٹیوٹ سے تعلق رکھنے والے ماہر امراض قلب اور تحقیق کے سرکردہ مصنف بوژو نے کہا: ’ہمیں یہ جان کر حیرت ہوئی کہ اس سے پہلے شائع ہونے والے تحقیقی نتائج میں مرچوں کے باقاعدگی سے استعمال کو مجموعی طور پر تمام وجوہات، دل کی بیماری اور سرطان سے ہونے والی اموات کے خطرے میں کمی سے منسلک کیا گیا تھا۔‘
انہوں نے کہا: ’تحقیق سے واضح ہوا ہے کہ خوراک کے عوامل مجموعی صحت میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
لیکن ڈاکٹر ژو نے خبردار کیا: ’وہ درست وجوہات یا طریقہ کار جو ہماری تحقیق کے نتائج کی وضاحت کرسکتے ہیں، اگرچہ اس وقت معلوم نہیں ہیں۔‘
’اس لیے حتمی طور پر کہنا ناممکن ہے کہ زیادہ مرچیں کھانے سے زندگی طویل ہو سکتی ہے یا اموات کم ہو سکتی ہیں۔ خاص طور پر دل کی بیماری یا سرطان سے ہونے والی اموات۔ ان ابتدائی نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق، خاص طور پر مختلف گروپوں پر تحقیق سے حاصل ہونے والے شواہد کی ضرورت ہے۔‘
ڈاکٹر ژو نے خبردار کیا ہے کہ اس طرح کی تحقیق کے راستے میں کئی رکاوٹیں حائل ہیں۔ جن چار تحقیقی نتائج کا جائزہ لیا گیا، ان میں افراد کی صحت سے متعلق مخصوص نوعیت کا محدود ڈیٹا شامل ہے یا دوسرے عوامل شامل ہیں۔ جو نتائج پر اثرانداز ہوئے۔
تحقیق کے دوران یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ ان ریسرچرز میں استعمال کی گئی مرچوں کی مقدار اور قسم مختلف تھی، جس کی وجہ سے ٹھیک ٹھیک نتیجہ نکالنا مشکل ہو گیا کہ کتنی مقدار میں، کتنی بار اور کس قسم کی مرچوں کا استعمال کو صحت کے فوائد کے ساتھ جوڑا جا سکتا ہے۔
تحقیق کرنے والی ٹیم نے کہا ہے کہ انہوں نے ڈیٹا کا تجزیہ جاری رکھا ہوا ہے اور وہ مناسب وقت پر ایک مکمل تحقیق شائع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
© The Independent