برطانوی نشریات کے ریگولیٹری ادارے ’آف کام‘ نے بھارتی ٹی وی چینل ریپبلک ٹی وی پر پاکستانیوں کے خلاف ’نفرت، گالم گلوچ اور ہتک آمیز‘ مواد نشر کرنے کے باعث 20 ہزار پاؤنڈ کا جرمانہ عائد کیا ہے۔
آف کام کے مطابق 6 سمتبر 2019 کو ہونے والے شو ’پوچھتا ہے بھارت‘ میں میزبان ارنب گوسوامی اور مہمانوں کے درمیان بحث میں پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات پر بحث ہوئی جس میں بھارت کی جانب سے خلا میں بھیجے گئے مشن ’چندریان 2‘ کے مقابلے میں پاکستان کی صلاحیتوں کا ذکر کیا گیا۔
پروگرام میں ارنب گوسوامی اور شرکا نے تمام پاکستانیوں کو 'دہشت گرد' قرار دیا۔
پروگرام میں کہا گیا تھا کہ ’وہاں کے سائنس دان، ڈاکٹر، لیڈر، سیاست دان اور کھلاڑی تمام دہشت گرد ہیں۔۔۔۔ وہاں کا ہر بچہ دہشت گرد ہے، ہمارا واسطہ ایک دہشت گرد ملک سے ہے۔‘
پروگرام میں موجود ایک مہمان کا کہنا تھا کہ پاکستانی سائنس دان 'چور' ہیں جب کہ ایک اور مہمان نے پاکستانیوں کو 'بھکاری' قرار دیا۔
ارنب گوسوامی نے پروگرام میں پاکستانیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا: ’ہم سائنس دان بناتے ہیں، تم دہشت گرد بناتے ہو۔‘
پروگرام میں پاکستانیوں کو ’پاکی‘ کہہ کر بھی پکارا گیا جسے ایک نسل پرستانہ لفظ سمجھا جاتا ہے۔
آف کام کے مطابق یہ الفاظ نفرت آمیز تھے اور پاکستانیوں کی شہریت کی بنیاد پر ان کے خلاف تھے اور ایسا مواد نشر کرنے سے پاکستانیوں کے خلاف عدم برداشت کو پھیلایا اور بڑھایا گیا۔
آف کام کے سامنے چینل انتظامیہ نے موقف اپنایا کہ یہ بحث اس مخصوص وقت میں ہوئی تھی جب پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ تھا اور پروگرام میں توازن رکھنے کے لیے پاکستان سے بھی ایک مہمان کو مدعو کیا گیا تھا۔
پروگرام میں پاکستان کی جانب سے عمر انعام اور راجہ قیصر نے شرکت کی تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آف کام کے مطابق ایک پاکستانی مہمان نے بھارت کے خلائی پروگرام کو ’انسانیت کی جیت‘ قرار دیا تھا اور پاکستانی مہمانوں نے بھارت کی پالیسی اور لیڈران پر کڑی تنقید بھی کی تھی۔
آف کام کے مطابق پروگرام میں بحث اشتعال انگیز تھی جس میں پاکستانیوں کا بندروں اور گدھوں کے ساتھ موازنہ کیا گیا تھا۔ آف کام نے یہ بھی کہا کہ پاکستانی مہمانوں کو پروگرام میں بولنے کے لیے بہت کم وقت دیا گیا تھا اور انہیں بار بار ٹوکا بھی جاتا رہا۔
آف کام کی جانب سے تحقیقات کے دوران چینل پر مختلف سزاؤں بھی غور کیا گیا۔
تحقیقات کے دوران چینل انتظامیہ نے آف کام کو یقین دلایا تھا کہ برطانیہ میں نشر ہونے والے مواد میں پاکستان اور بھارت کے تعلقات سے متعلق پروگرامز کی لائیو نشریات روک دی گئی ہے اور مہمانوں کو بھی پروگرام میں شرکت سے پہلے بریف کیا جاتا ہے کہ پروگرام میں ہتک آمیز گفتگو سے پرہیز کریں۔
چینل اس پروگرام کے حوالے سے برطانیہ میں ناظرین سے معافی بھی مانگ چکا ہے۔ یہ معافی 280 بار ٹی وی پر نشر کی گئی تھی۔
بھارتی ٹی وی چینلز ریپبلک ٹی وی اور ریپبلک بھارت برطانیہ میں بھی نشر کیے جاتے ہیں اور یہ تحقیقات برطانیہ میں نشر ہونے والے مواد کے حوالے سے کی گئیں تھیں۔