بھارت کے وزیر ٹرانسپورٹ نتن گدکاری نے کہا ہے کہ ٹیسلا کمپنی اگلے سال بھارت میں اپنے آپریشنز کا آغاز کر دے گی۔
نتن نے قومی روزنامے دی انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ الیکٹرک کار بنانے والی کمپنی پہلے اپنی گاڑیاں فروخت کرے گی اورعوام کے ردعمل کی بنیاد پر بعد میں اسمبلی اور مینوفیکچرنگ بھی ہو سکتی ہے۔
روئٹرز نے ٹیسلا اور وزیر ٹرانسپورٹ سے ردعمل جاننے کے لیے رابطہ کیا لیکن ان سے بات نہ ہو سکی۔
بھارت ماحولیاتی آلودگی کم کرنے کے ساتھ ساتھ تیل پر انحصار کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن الیکٹرک گاڑیوں کو متعارف کرانے کی اس کی کوششیں بنیادی ڈھانچے مثلاً چارجنگ سٹیشنز اور مینوفیکچرنگ میں عدم سرمایہ کاری کی وجہ سے رکاوٹوں کا شکار ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اکنامک ٹائمز کی ہفتے کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں پہلے ٹیسلا کا سب سے کم قیمت ماڈل تھری متعارف کرایا جائے گا، جس کی قیمت تقریباً ساڑھے 55 لاکھ بھارتی روپے تک ہو گی۔
ٹیسلا کے سی ای او الون مسک نے اتوار کو ٹوئٹر پر ایک جواب میں تصدیق کی تھی کہ ان کی کمپنی 2021 میں بھارت میں اپنے قدم رکھ دے گی۔ اس سے قبل اکتوبر میں مہاراشٹرا کی حکومت نے ٹیسلا کو مدعو کیا تھا۔