تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کی تشکیل نو کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمان کو اسلامی مہینوں کے چاند دیکھنے والے ادارے کی سربراہی سے سبکدوش کر دیا ہے۔
وفاقی وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نے بدھ کو ایک نوٹیفیکیشن کے ذریعے رویت ہلال کمیٹی کی تشکیل نو کا اعلان کیا، جس کے مطابق کمیٹی چئیرمین سمیت انیس اراکین پر مشتمل ہو گی۔
لاہور سے تعلق رکھنے والے مولانا عبدالخبیر آزاد کو رویت ہلال کمیٹی کا چئیرمین مقرر کیا گیا ہے۔
مولانا عبدالخبیر آزاد پنجاب کے محکمہ اوقاف کے ملازم اور لاہور کی تاریخی بادشاہی مسجد کے نائب خطیب ہیں۔
ان کے والد مولانا عبالقادر آزاد اسی تاریخی مسجد کے خطیب رہ چکے ہیں۔
یاد رہے کہ جب مولانا عبدالقادر آزاد بادشاہی مسجد کے خطیب تھے تو پرنسز آف ویلز لیڈی ڈیانا پاکستان کے دورے کے دوران تاریخی مسجد بھی گئی تھیں جہاں مولانا آزاد نے ان کا پرتپاک استقبال کیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نئی مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اراکین میں ڈاکٹر راغب حسین نعیمی، علامہ محمد حسین اکبر، مولانا فضل الرحیم، ڈاکٹر یاسین ظفر، مفتی محمد اقبال چشتی، ڈاکٹر مفتی علی اصغر، مفتی فیصل احمد، سید علی قرار نقوی، مفتی یوسف کشمیری، حافظ عبدالغفور، مفتی فضل جمیل رضوی، قاری میر اللہ، صاحبزادہ حبیب اللہ چشتی اور مفتی ضمیر ساجد شامل ہیں۔
مرکزی رویت ہلال کمیٹی میں سپارکو، محکمہ موسمیات کے نمائندے بھی شامل ہوں گے جبکہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور وزارت مذہبی امور کے نمائندے بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
یاد رہے کہ مفتی منیب الرحمان گزشتہ تقریبا دو عشروں سے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چئیرمین تھے اور اس دوران ایک سے زیادہ مرتبہ مختلف تنازعات کا موضوع رہے۔
مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے عید الفطر اور رمضان المبارک کے چاند دیکھنے سے متعلق فیصلوں پر اکثر تنقید اور مخالفت ہوتی رہی ہے۔
پشاور کی مسجد قاسم خان کے خطیب شہاب الدین پوپلزئی، جو نجی حیثیت میں رویت ہلال کے معاملات دیکھتے ہیں، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے فیصلوں کے برعکس چاند نظر آنے یا نہ آنے سے متعلق اعلانات کرتے رہے ہیں۔