ماہی گیروں کے حقوق پر کام کرنے والی سماجی تنظیم پاکستان فشر فوک فورم اور بونافائیڈ فشرمین فورم کی جانب سے کراچی کے ماہی گیروں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ہراساں کرنے کے خلاف بابا جزیرے پر جمعرات کو ماہی گیر کنویشن بلایا گیا۔
کنویشن سے خطاب کرتے ہوئے ماہی گیر رہنماؤں نے الزام عائد کیا کہ مچھلی کے شکار پر جانے والے ماہی گیروں کو سکیورٹی اہلکار چیکنگ کے نام پر تنگ کررہے ہیں، جس سے انھیں حصول روزگار میں مشکلات کا سامنا ہے۔
میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی (ایم ایس اے) کے ترجمان کموڈور سلمان نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے احتجاج کرنے والے ماہی گیروں کے الزامات کو یکسر رد کرتے ہوئے کہا کہ یہ خوامخواہ کے الزام ہیں۔
ان کے مطابق: 'میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کوئی قانون ساز ادارہ نہیں، ہم تو صرف پہلے سے بنے ہوئے قانون پر عمل درآمد کراتے ہیں۔ قانون سندھ حکومت کے محکمہ فشریز کے بنائے ہوئے ہیں، ہم تو صرف اس قانون پر عمل درآمد کرارہے ہیں'۔
دوسری جانب محکمہ لائیو سٹاک اور فشریز کے صوبائی وزیر باری پتافی سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے اس پر کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ۔
مزید تفصیلات اس ویڈیو رپورٹ میں۔