پاکستان کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان میں کرونا(کورونا) وائرس کی ویکسینیشن کا آغاز اگلے ہفتے سے ہو گا۔
کرونا کی وبا پر قابو پانے کے لیے بنائے گئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر کا بدھ کو کہنا تھا کہ ویکسینیشن کا آغاز طبی عملے سے کیا جائے گا۔
اسد عمر نے اپنی ٹویٹ میں لکھا: ’انشااللہ اگلے ہفتے سے فرنٹ لائن طبی عملے کی ویکسینیشن شروع کر دی جائے گی۔‘
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق چین نے پاکستان کو چینی کمپنی سائنو فارم کی تیار کردہ ویکسین کی پانچ لاکھ خوراکیں دینے کا وعدہ کیا ہے۔
دو حکومتی ذرائع کے مطابق ویکسین کی پہلی کھیپ ہفتے کو پاکستان روانہ کر دی جائے گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان میں تا حال ابھی دو ویکسینز کے استعمال کی منظوری دی جا چکی ہے جن میں سائنو فارم اور آسٹرازینیکا کی بنائی گئی ویکسینز شامل ہیں۔
حکام کے مطابق روس کی تیار کردہ سپتنک وی ویکسین کو بھی ایسی ہی منظوری دی جانے کی توقع ہے اور ہر تین ماہ بعد ان کے معیار، اثر اور محفوظ ہونے پر نظر ثانی کی جائے گی۔
وزیر صحت فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ پاکستان چینی فرم کین سائنو بیا لوجکس انک کے ساتھ معاہدے کے تحت ’دسیوں لاکھوں‘ ویکسینز حاصل کر سکتا ہے۔ کین سائنو کی اے ڈی فائیو این کوو ویکسین اس وقت ٹرائلز کے تیسرے فیز میں ہے اور یہ ٹرائلز پاکستان میں کیے جا رہے ہیں۔
ڈاکٹر فیصل سلطان کے مطابق یہ نتائج فروری کے وسط تک دستیاب ہو جائیں گے۔
بائیس کروڑ آبادی کے ملک پاکستان کوچین سے مزید کئی لاکھ خوراکیں ملنے کی توقع بھی ہے۔
کووڈ 19 کے حوالے سے قائم کردہ حکومتی ٹاسک فورس کی رکن ڈاکٹر غزنا خالد کا کہنا ہے کہ پاکستان مختلف مارکیٹس سے ویکسین حاصل کرے گا۔
ان کا کہنا تھا: ’کئی قسم کی ویکسین دستیاب ہوں گی، جن میں چینی ویکسین اور آسٹرازینیکا کی ویکسین شامل ہوں گی۔ ہم آبادی کے لحاظ سے دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہیں۔ ہمارے لیے امیونٹی حاصل کرنا کافی مشکل ہو گا۔‘
پاکستان میں گذشتہ روز کرونا وائرس کے 1563 نئے کیسز اور 74 اموات کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ ملک میں اب تک پانچ لاکھ 37 ہزار 477 کیسز سامنے آ چکے ہیں اور ہلاکتوں کی تعداد 22 ہزار 450 ہے۔