عالمی میگزین ’ہورن‘ کی جانب سے جاری کی گئی ’2021 گلوبل رچ لسٹ‘ کے مطابق چین امریکہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ایک ہزار سے زیادہ ارب پتی شخصیات والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔
2021 کے آغاز میں ہی چین میں مجموعی طور پر ایک ہزار 58 ایسی شخصیات موجود ہیں جن کی دولت ایک ارب امریکی ڈالر سے زیادہ ہے۔ چینی ارب پتیوں کی یہ تعداد گذشتہ سال کے مقابلے میں 259 زیادہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا: ’امریکہ کے ساتھ تجارتی جنگ کے باوجود چین میں 259 ارب پتیوں کا اضافہ ہوا ہے۔ چین امریکہ، بھارت اور جرمنی سمیت دیگر ممالک کو شکست دے کر اب ایک ہزار سے زیادہ ارب پتیوں کے ساتھ دنیا کا پہلا ملک بن گیا۔‘
عالمی سطح پر اس سال کی فہرست میں 412 نئے ارب پتی شامل ہوئے ہیں، جس کے بعد دنیا بھر میں ارب پتیوں کی کل تعداد تین ہزار 22 تک پہنچ چکی ہے۔
گذشتہ برس کرونا وبا سے متاثر ہونے کے باوجود بھی چینی تاجروں نے ہورن فہرست میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
چینی کمپنی ’نونگ فو سپرنگ‘ کے بانی ژونگ شانشن ذاتی مالیت میں 550 ارب یوآن (84.96 ارب ڈالر) کے ساتھ دنیا کے دس سب سے امیر ترین لوگوں کی فہرست میں جگہ بنانے والے پہلے چینی کاروباری شخصیت بن گئے ہیں۔
’ٹین سینٹ‘ کے سی ای او ما ہوٹینگ چین کے دولت مند ترین افراد کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں، جن کی ذاتی دولت 70 فیصد اضافے کے ساتھ 480 ارب یوآن ہو چکی ہے۔
اسی طرح ’پنڈوڈو‘ کے بانی ہوانگ ژینگ، علی بابا کے مالک جیک ما کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 450 ارب یوآن کے ساتھ چین کے دولت مند ترین افراد کی فہرست میں تیسرے نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔
اسی طرح ’بائٹ ڈانس‘ کے بانی ژانگ یمنگ کی دولت میں گذشتہ سال تین گنا اضافہ ہوا جب کہ ’ژیومی‘ کے بانی لئی جون اپنی دولت کو دوگنا کرکے 204 ارب یوآن کے ساتھ دنیا کے امیر ترین لوگوں کی فہرست میں ٹاپ 50 میں آ گئے ہیں۔