انڈیا اور پاکستان میں کشیدگی معیشت کے لیے سازگار نہیں: اسلام آباد

پاکستان کے وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد اسلام آباد اور دہلی کے درمیان پیدا ہونے والا تناؤ پاکستانی معیشت کی بہتری میں ’مددگار ثابت نہیں ہو گا۔‘

پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 25 اپریل 2025 کو واشنگٹن میں 2025 کی سالانہ آئی ایم ایف/ورلڈ بینک سپرنگ میٹنگز کے دوران پینل بحچ میں شریک ہیں (روئٹرز)

پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں پہلگام حملے کے نتیجے میں دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان پیدا ہونے والا تناؤ کسی طور بھی معیشت کی بہتری میں ’مددگار ثابت نہیں ہو گا۔‘

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز سے ایک انٹرویو میں ان سے پوچھا گیا کہ اس ماہ کے شروع میں انڈین سیاحتی مقام پہلگام میں 26 اموات کے بعد انڈیا کے ساتھ کشیدگی کے کیا معاشی نتائج ہو سکتے ہیں۔ 

اس کے جواب میں محمد اورنگزیب نے کہا کہ ’یہ مددگار ثابت نہیں ہوں گے۔‘

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں پہلگام کے مقام پر بدھ کو پیش آئے واقعے میں 26 اموات ہوئی تھیں، جس کے بعد سے دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف بڑے فیصلے سامنے آئے اور تناؤ بھر دکھائی دے رہا ہے۔

پہلگام واقعے کے بعد انڈیا نے پاکستان پر الزام عائد کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے سمیت دیگر اقدامات کا اعلان کیا تو پاکستان نے بھی اعلان کیا کہ وہ ’اس غیر ذمہ دارانہ رویے کو مدنظر رکھتے ہوئے شملہ معاہدہ سمیت تمام دوطرفہ معاہدے معطل کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔‘

پاکستان اور انڈیا کے درمیان تجارتی بہاؤ ماضی کے تنازعات کے بعد پہلے ہی تیزی سے گر چکا ہے اور گذشتہ سال یہ صرف 1.2 ارب ڈالر رہا تھا۔

 

وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت پاکستانی معیشت کو واپس بہتری کی طرف لانے کی غرض سے کئی اقدامات کا دعویٰ کرتی ہے، جن میں سر فہرست عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے ملنے والے قرض بھی شامل ہیں۔

پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب آج کل امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ہیں، جہاں عالمی ترقیاتی ادارے (آئی ایم ایف) اور عالمی بینک گروپ کی موسم بہار کے اجلاس ہو رہے ہیں۔

سینیٹر محمد اورنگزیب نے توقع ظاہر کی کہ آئی ایم ایف کا ایگزیکٹیو بورڈ مئی کے اوائل میں سٹاف لیول کے معاہدے پر دستخط کر دے گا، جو موسمیاتی قرضے کے پروگرام کے تحت اپنے 1.3 ارب ڈالر کے نئے انتظامات کے تھٹ ہو گا۔

انہوں نے مزید امید ظاہر کی کہ آئی ایم ایف مئی میں ہی سات ارب ڈالر کے جاری بیل آؤٹ پروگرام کے پہلے جائزے کی بھی منظوری دے گا۔  

آئی ایم ایف بورڈ سے گرین لائٹ ملنے سے اس پروگرام کے تحت ایک ارب ڈالر کی ادائیگی شروع ہو جائے گی، جسے پاکستان نے 2024 میں حاصل کیا تھا اور اس نے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سینیٹر اورنگزیب نے جون 2025 میں ختم ہونے والے موجودہ مالی سال میں تقریباً تین اور آئندہ سال 4-5 فیصد ترقی کا تخمینہ لگایا جب کہ ان ے خیال میں اس کے بعد پاکستان میں ترقی کی رفتار چھ فیصد تک پہنچ جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے چین سے اپنی موجودہ سویپ لائن میں 10 ارب یوآن (14 ارب ڈالر) کا اضافہ کرنے کی درخواست کی ہے، جب کہ انہوں نے سال کے اختتام سے پہلے پاکستان پانڈا بانڈ بھی شروع کر دے گا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے پاس پہلے سے 30 ارب یوآن کی سویپ لائن موجود ہے۔

چین کا مرکزی بینک ارجنٹائن اور سری لنکا جیسی ابھرتی ہوئی معیشتوں کے ساتھ کرنسی کے تبادلے کی لائنوں کو فروغ دے رہا ہے۔

پاکستان نے اپنا پہلا پانڈا بانڈ جاری کرنے پر بھی پیشرفت کی ہے - 

سینیٹر اورنگزیب نے کہا کہ ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے صدور کے ساتھ بات چیت - دو قرض دہندگان جو اس معاملے کے لیے کریڈٹ بڑھانے کے لیے لائن میں ہیں - تعمیری رہی ہیں۔

انہوں نے کہا، ’ہم اپنے قرضے کی بنیاد کو متنوع بنانا چاہتے ہیں اور ہم نے اس کے ارد گرد کچھ اچھی پیش رفت کی ہے - ہم امید کر رہے ہیں کہ اس کیلنڈر سال کے دوران ہم ایک ابتدائی پرنٹ کر سکتے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت