پاکستان میں بنائے جانے والے فٹ بال ایک طویل عرصے سے دنیا میں اپنے معیار اور پائیداری کے لیے مشہور ہیں۔
دنیا میں جہاں کہیں فٹ بال کھیلا جاتا ہے وہاں پاکستان میں تیار کیا ہوا فٹ بال کسی نہ کسی صورت میں موجود ہے۔ پاکستان کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ فٹ بال کے عالمی کپ میں زیادہ تر پاکستان کی بنائی ہوئی گیند ہی استعمال کی جاتی رہی ہے۔
پاکستان کی فٹ بال کی صنعت کو فروغ دینے اور اس کے بارے میں آگاہی بڑھانے کے مقصد سے برلن میں قائم پاکستانی سفارت خانے کے اندر ایک فٹ بال انکلیو بنایا گیا ہے جس میں فٹ بال کے نمونے، ان کی تاریخ اور پروڈکشن کے مختلف مراحل کو عیاں کیا گیا ہے جس سے فٹبال خریدنے والے پاکستان کی پروڈکٹ کے معیار اور پرفارمنس کو سمجھ سکیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نے اس ہفتے اپنے جرمنی کے دورے کے دوران اس انکلیو کا افتتاح کیا۔
اس انکلیو کے قیام سے جرمنی میں فٹ بال استعمال کرنے والے بڑے گروپ اور پاکستانی تیار کنندگان براہ راست رابطہ میں آسکیں گے جس سے فٹ بال اور اس سے متعلق اشیا کی ایکسپورٹ میں طور پر اضافہ ہونے کا امکان ہے۔
Great to visit our embassy in Germany. With over 50M footballs imported from to annually, happy to launch a football enclave at the emb. ‘Arzi Nawees’ has also been appointed to aid with online application forms for those in need, gratis. pic.twitter.com/Gxg8CcEzOC
— Shah Mahmood Qureshi (@SMQureshiPTI) April 13, 2021
پاکستان کو اس فیلڈ میں اگرچہ بھارت مراکش چین تھائی لینڈ اور دوسرے ممالک سے مقابلے کا سامنا ہے جو پاکستان کے مقابلے میں کم قیمتوں پر فٹ بال فراہم کررہے ہیں لیکن پاکستان میں ہاتھ سے بنی ہوئی گیند کا توازن اور سبک رفتاری ان تمام ممالک کی پروڈکشن سے بہتر ہے۔
جرمنی ہر سال 50 لاکھ سے زائد فٹبال پاکستان سے خریدتا ہے اور موجودہ کوشش سے اس میں خاطر خواہ فائدہ ہونے کی امید ہے جس کے لیے پاکستانی سفیر ڈاکٹر فیصل اور عملہ داد کا مستحق ہے۔