سائنو فارم ویکسین ڈیلٹا سمیت کرونا کی مخلتف اقسام کے خلاف محدود پیمانے کی اینٹی باڈیز بنانے کی اثر پذیری رکھتی ہے اس بات کا اعلان سری لنکا میں ہونے والی حالیہ سٹڈی کے بعد کیا گیا۔
سری لنکن افراد پر کی گئی لیب سٹڈی میں بتایا گیا ہے کہ سائنوفارم ویکسین لگوانے والوں میں اینٹی باڈی کی سطح ڈیلٹا کرونا کے مقابلے کے لیے 1.38 گنا کم پائی گئی جب کہ پہلی مرتبہ ووہان میں شناخت ہونے والے کرونا وائرس کے مقابلے کے لیے اس کی اثر پذیری مطلوبہ معیار کے مطابق تھی۔
یہ سٹڈی سری لنکا کی یونیورسٹی آف سری جےوردنیپورہ کے علاوہ سری لنکا میں کولمبو میونسپل کونسل، اور برطانیہ میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے کی۔
ڈیلٹا وائرس جو پہلی بار بھارت میں پچھلے سال کے آخر میں نمودار ہوا، اس کے بعد سے وہ دنیا بھر میں کرونا وائرس کا غالب ورژن بن گیا ہے اور برطانیہ ، انڈونیشیا ، امریکہ اور جنوبی کوریا سمیت متعدد ممالک میں ہونے والے انفیکشن کے حالیہ اضافے کے پیچھے اسی وائرس کی موجودگی ہے۔ دنیا بھر میں 90 سے زائد ممالک میں ڈیلٹا سے متعلق کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
چین کے نیشنل فارماسیوٹیکل گروپ نے سائنو فارم ویکسین میں کرونا کے بیٹا ورژن (ساؤتھ افریقہ سے شروع ہونے والا وائرس) کے مقابلے میں بھی اینٹی باڈی کی سطح میں 10 گنا کمی کے بارے میں بتایا تھا۔
محققین کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کو جو قدرتی طور پر کرونا سے متاثر ہوئے اور وہ افراد جنہوں نے سائنوفارم لگوائی، ان دونوں کے خون کے نمونوں میں اینٹی باڈیز کی تعداد میں کوئی خاص فرق نہیں تھا۔
سٹڈی کرنے والے محققین نے اس سے یہ نتیجہ نکالا ہے کہ سائنو فارم سے پیدا شدہ کرونا (ڈیلٹا اور بیٹا وائرس) کے خلاف مدافعت اتنی ہی ہوتی ہے جتنی قدرتی طور پر اس انفیکشن میں مبتلا ہونے کے بعد کسی مریض میں دیکھی جاتی ہے۔
دو خوراکوں پر مشتمل یہ ویکسین چین میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی COVID-19 شاٹس میں سے ایک ہے۔
سائنو فارم نے 2022 کے وسط تک عالمی سطح پر ویکسین شیئرنگ پروگرام کووکس کو 170 ملین خوراکیں فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔