پاکستان اور سعودی عرب کا علاقائی مسائل پر مل کر کام کرنے کا عزم

پاکستان کے دورے پر آئے سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ معاشی ترقی کے لیے سکیورٹی لازمی ہے۔

پاکستان اور سعودی عرب نے منگل کو کشمیر سمیت تمام علاقائی مسائل پر مل کر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

آج ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچنے کے بعد سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے دفتر خارجہ میں اپنے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔

ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں شہزادہ فیصل نے کہا کہ معاشی ترقی کے لیے سکیورٹی لازمی ہے۔ انہوں نے اس بابت پاکستان کے عالمی مسائل میں کردار کی تعریف کی۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ملک گہرے اور تاریخی رشتے میں جڑے ہیں اور ’ہماری کوشش ہے کہ دو طرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جائیں۔‘

’ہم نے ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ مختلف شعبہ زندگی میں تعاون کیا۔ ہم نے معاشی تعلقات پر خاص توجہ دی ہے۔ سعودی عرب مزید سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے۔‘

انہوں نے واضح کیا کہ یہ ان کا پاکستان کا دوسرا دورہ ہے، جس کا مقصد وزیراعظم عمران خان کے دورے کا فالو اپ تھا۔

واضح رہے کہ رواں برس مئی میں وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب کا دورہ کرتے ہوئے ولی عہد محمد بن سلمان کو پاکستان آنے کی دعوت دی تھی۔

سعودی وزیر خارجہ کا دورہ اس سلسلے کی ایک کڑی بھی ہے کیونکہ رواں برس سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان متوقع ہے۔

سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ملاقات کے دوران گفتگو کا مرکزی نکتہ معاشی تعاون کو فروغ دینا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی برادری کے سعودی عرب کی ترقی میں کردار پر بھی بات ہوئی اور کورونا وبا کی وجہ سے چیلنجز کا بھی جائزہ لیا گیا۔

پریس کانفرنس کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب ثقافتی شعبے میں تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔

’ماضی میں پاکستان اور سعودی عرب نے اس شعبے پر زیادہ توجہ نہیں دی۔ سعودی عرب میں 25 لاکھ پاکستانی ہیں۔ وہ سعودی عرب میں پاکستانی گلوکاروں کی پرفارمنس دیکھنا چاہتے ہیں اس لیے باہمی ثقافتی روابط کو فروغ دیں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ ماحولیات کے شعبے میں باہمی تعاون کا آغاز ہوا ہے، وزیر اعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ماحولیاتی تبدیلیوں سے آگاہ ہیں، وزیراعظم سعودی عرب کو ہرا بھرا دیکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ فائنیشنل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) پر سعودی عرب نے پاکستان کو سپورٹ کیا اس پر ہم اُن کے شکر گزار ہیں۔

’کشمیر کے معاملے پر بھی سعودی عرب کا موقف واضح ہے اور کشمیر کے حق خود ارادیت کی حمایت کرتے ہیں۔‘

دونوں لیڈر مشترکہ پریس بریفنگ کے بعد سوالات لیے بغیر روانہ ہو گئے۔ جب دفتر خارجہ سے پوچھا گیا کہ صحافیوں کے سوالات کیوں نہیں لیے گئے تو بتایا گیا کہ سعودی وزیر خارجہ کی درخواست تھی کہ میڈیا سے سوالات نہ لیں۔

سعودی وزیر خارجہ شیڈول کے مطابق وزیراعظم اور صدر ڈاکٹر عارف علوی سے الگ الگ ملاقاتیں کرنے کے بعد راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کریں گے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان