کراچی میں چھ سالہ بچی کا ریپ اور قتل 

جناح ہسپتال کی میڈیکولیگل ٹیم نے پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ میں بچی کی موت شدید تشدد کے باعث ہونے کی تصدیق کی ہے۔  

کراچی کے جناح ہسپتال میں چھ سالہ بچی کا پوسٹ مارٹم کیا گیا ہے (اے ایف پی فائل)

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے علاقے کورنگی میں واقع زمان ٹاون سے گذشتہ رات لاپتہ ہونے والی چھ سالہ بچی کی تشدد زدہ لاش بدھ کو کچرہ کنڈی سے ملی ہے۔

زمان ٹاؤن پولیس کے مطابق لاش کو کراچی کے جناح ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں بچی کے والد عبدالخالق نے شناخت کر لی ہے۔

جناح ہسپتال کی میڈیکولیگل ٹیم نے پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ میں بچی کی موت شدید تشدد کے باعث ہونے کی تصدیق کی ہے۔  

انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے جناح ہسپتال کی ایڈیشنل پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ نے بتایا: ’بچی کے ساتھ ایک یا ایک سے زیادہ لوگوں نے جنسی زیادتی کی۔ زیادتی کے بعد بدترین تشدد کیا گیا۔ گردن کی ہڈی بھی ٹوٹی ہوئی ہے۔ موت بچی کی سانس بند ہونے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ منہ، گال، گردن اور چہرہ مٹی سے اٹا ہوا تھا۔‘ 

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے ڈی این اے، پیتھالوجی سمیت دیگر تمام نمونے حاصل کرلیے ہیں جن کی رپورٹ آنے کے بعد مزید واضح ہوگا کہ کتنے افراد نے زیادتی کی۔‘ 

بچی کے والد کورنگی صعنتی علاقے میں واقع ملبوسات کی غیرملکی کپمنی میں لفٹ آپریٹر کے طور پر کام کرتے ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بچی کے والد عبدالخالق نے بتایا: ’میری چھ سالہ بچی گذشتہ رات نو بجے کے قریب گھر کے باہر محلے کے دیگر بچوں کے ساتھ کھیل رہی تھی۔ بجلی نہیں تھی کیوں کہ ہمارے یہاں رات آٹھ بجے سے لوڈشیڈنگ ہوتی ہے۔‘ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’بجلی آنے پر پتہ چلا کہ بچی لاپتہ ہے۔ پہلے تو ہم نے محلے والوں سے معلوم کیا مگر بچی نہ ملی تو پولیس کو بھی اطلاع دی مگر پولیس نے کوئی مدد نہیں کی۔ رات بھر بچی کو ادھر اُدھر ڈھونڈتے رہے۔ صبح میں ایک موٹر سائیکل سوار نے کہا کہ کچرا کنڈی سے ایک لاش ملی ہے اور لوگوں کی بھیڑ ہے۔

'جب تک ہم وہاں پہنچے تو لاش کو ایمبولینس میں ہسپتال لے گئے تھے۔ ہسپتال میں دیکھا تو وہ میری بچی کی لاش تھی۔ ظالموں نے بڑا ظلم کیا۔ ہم نے کسی کا کیا بگاڑا تھا جو میری پھول جیسی بچی کو اس طرح مار ڈالا؟‘  

 زمان ٹاون تھانے کے ایس ایچ او ملک عامر نے کہا کہ والدین کی طرف سے پولیس کو بچی کی گمشدگی کی اطلاع ہی نہیں دی گئی تھی، ورنہ پولیس ضرور مدد کرتی۔ ’ہم نے بچی کے قتل کی ایف آئی آر کاٹ دی گئی ہے اور تفتیش کررہے ہیں، جلد ہی قاتلوں کو ڈھونڈھ نکالیں گے۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان