پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتنے کی بھرپور کوشش کروں گی: نجمہ پروین

ٹوکیو اولمپکس میں حصہ لینے والی پاکستانی سپرنٹر نجمہ پروین کئی ملکی اور غیر ملکی دوڑ کے مقابلوں میں تمغے حاصل کر چکی ہیں اور اب ان کی نظریں اولمپکس کے گولڈ میڈل پر ہیں۔

جاپان میں جاری ٹوکیو اولمپکس میں پاکستانی کھلاڑیوں کے وفد میں شامل فیصل آباد کی نجمہ پروین دوڑ کے مقابلے میں اپنی صلاحیت منوانے کے لیے پر عزم ہیں۔

گذشتہ کئی سالوں سے اتھلیٹ مقابلوں میں دوڑ کی چیمپیئن رہنے والی نجمہ اس بار پہلے بھی اولمپکس میں ایک سو میٹر دوڑ کے مقابلوں میں حصہ لے چکی ہیں مگر کوئی میڈل حاصل نہیں کر پائی تھیں، تاہم اب ان کے حوصلے بلند ہیں۔

نجمہ پروین نے ٹوکیو جانے سے قبل انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ رننگ کے ایشین و نیشنل مقابلوں میں پہلے بھی کئی اعزاز اپنے نام کر چکی ہیں۔

انہوں نے 2010میں سکول اور اس کے بعد کالج سے دوڑ کے مقابلوں میں شرکت کی اور کامیابی حاصل کی۔ وہ ملکی و غیر ملکی سطح پر گولڈ اور چاندی کے میڈل اپنے نام کر چکی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

30 سالہ نجمہ نے بتایا کہ ایک سال پہلے ان کی شادی ہوچکی ہے اور انہوں نے اپنے شوق کو جاری رکھا اور فٹنس کے لیے باقائدگی سےمشق کرتی ہیں۔

ان کے بقول وہ صبح اور شام تین تین گھنٹے دوڑ لگا کر پریکٹس کر رہی ہیں اور اسی لحاظ سے خوراک کا بھی خیال رکھتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ابتدا سے ہی ان کے والدین اور اب سسرال والوں اور شوہر نے ان کی حوصلہ افزائی کی اور سپورٹ کیا۔

نجمہ کا کہنا ہے کہ ایک خاتون کو کھیلوں کے لیے خاندان اور گھر والوں کی حمایت حاصل ہونے سے حوصلہ بڑھتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جب بھی وہ کوئی مقابلہ جیتتی ہیں تو ان کے گھر والے اور خاندان کے لوگ خوش ہوتے ہیں اور ان کی اس خوشی کو پانے کے لیے ان میں مزید جوش بڑھتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ وہ دوڑ میں طویل نیشنل چیمپیئن ہیں ایشین مقابلوں میں بھی نمایا پوزیشن حاصل کر چکی ہیں اور اب ایک بار پھر ٹوکیو میں ہونے والے اولمپکس مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے جارہی ہیں جس پر وہ بہت خوش ہیں۔

’اس بار اس عزم سے پریکٹس کی ہے کہ گولڈ میڈل جیتنے کی بھر پور کوشش کروں گی تاکہ عالمی سطح پر ملک کا نام روشن ہو اور گھر والوں کو خوشیاں دوں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل