پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں مینار پاکستان پر ٹک ٹاکر خاتون سے ہراسانی کی کارروائی ابھی مکمل نہیں ہوئی کہ شاہراہ عام پر چنگچی رکشہ پر سوار خاتون سے نامعلوم شخص کی جانب سے نازیبا حرکات کی ایک اور ویڈیو وائرل ہوگئی ہے۔
ویڈیو میں جشن آزادی کے ہنگام میں موٹر سائیکل سوار نوجوانوں نے رکشہ پر بیٹھی خواتین کے قریب جاکر پہلے باجے بجائے جملے کسے اور پھر ایک شخص کو رکشہ پر چڑھ کر خاتون سے نازیبا حرکات کرتے دیکھاگیا۔
پنجاب پولیس نے ویڈیو وائرل ہونے پر ملزموں کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ سیف سٹی کیمروں کے ذریعے ملزمان کی نشاہدہی کی جارہی ہے۔
آئی جی پنجاب کی جانب سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے ویڈیو میں دکھائے گئے واقعہ پر سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی ہے اور ملزموں کی جلد گرفتاری کی ہدایت کر دی ہے۔
یوم آزادی کے موقع پر ان دو واقعات کے علاوہ بھی کئی شاہراہوں اور پارکوں میں خواتین سے چھیڑ خانی اور ہراساں کرنے کے واقعات کی ویڈیو وائرل ہورہی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پولیس کے لیے ایسے واقعات پر قابو پانے کی حکمت عملی بنائی جارہی ہے اس سے قبل مینار پاکستان واقعہ میں ملوث ملزموں کو بھی ویڈیو کی مدت سے گرفتار کیا گیا ہے اور مزید کارروائی بھی جاری ہے۔
ان ویڈیوز پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی خدشات کا اظہار کیا جارہا کہ پاکستان اور خاص طور پر لاہور میں اس طرح خواتین سے سر عام بد تمیزی اور ہراسانی کے واقعات میں اضافہ تشویشناک ہے جس پر موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے۔
صحافی وجاہت کاظمی نے اس بارے میں ٹویٹ کی اور لکھا کہ خاتون اس مرتبہ تو ٹک ٹاکر بھی نہیں تھیں اور انہوں نے کسی کو بلایا بھی نہیں تھا، ایسے واقعات کب تک ہوتے رہیں گے، مجرموں کو سزا کب ملے گی؟
An extremely sickening video has emerged from Lahore. This time the victim was neither a TikTok content creator nor had invited anyone but was silently traveling in a rickshaw. Until when will these incidents keep happening. When will the culprits be condemned? #LahoreIncident
— Wajahat Kazmi (@KazmiWajahat) August 20, 2021
ایک اور صارف اویس کا کہنا تھا کہ ایسے جاہل لوگوں کو سخت سزا دینا چاہیے جو ہمارے معاشرتے کا امن و سکون برباد کر رہے ہیں۔
Another #lahoreincident
— Awais Tweets (@iam_Awaiss) August 20, 2021
These I'll mannered people must be punished who are ruining peace of our Society pic.twitter.com/POzOdF3Jtc
علینہ طارق نامی خاتون کا کہنا تھا کہ مجھ میں ایسے مزید واقعات دیکھنے کی اب ہمت نہیں، کیا ہم لوگ محفوظ ہیں؟ یا اللہ رحم!
I have no more ability to see more incidents like this...
— Alina_tariqqq (@AlinaTariqqq) August 20, 2021
Who will be next..??
It's too much...
Are we safe??#lahoreincident
Ya Allah rehm pic.twitter.com/RrjZ2f2ODU