طالبان حکام نے کہا ہے کہ وہ کابل میں برطانوی سفارت خانے کے اندر ملکہ الزبتھ کے پورٹریٹ کا خیال رکھیں گے۔
کابل کے طالبان کے ہاتھوں میں جانے کے بعد برطانوی سفارت خانے کا عملے جلد بازی میں افغانستان سے نکل گیا ہے۔
تاہم وہ جاتے ہوئے سفارت خانے میں اہم اشیا اور دستاویزات چھوڑ گئے جن میں ملکہ کا پورٹریٹ اور ان افغان شہریوں کی فہرست شامل ہے جنہوں نے برطانوی فوج کے ساتھ تعاون کیا۔
برطانوی اخبار دی سن نے ٹائمز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ طالبان نے ملکہ کی تصویر کی حفاظت کی یقین دہانی کرائی ہے جو سفارت خانہ خالی ہونے کے بعد لوٹ مار کے دوران بچ گئی تھی۔
برطانوی سفارت خانے کی حفاظت پر مامور ایک طالبان کمانڈر نے کہا: ’ہم اپنی کمان کے ماتحت ہیں اور سفارتی مقامات کی حفاظت اور دیکھ بھال کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔‘
طالبان کمانڈر رحیم اللہ ہجرت نے کہا کہ ’ہم یہاں سیکورٹی برقرار رکھیں گے اور جب تک برطانیہ ہماری حکومت کو تسلیم نہ کر لے اور ان کے سفارت کار یہاں واپس نہ آ جائیں تب تک ہر چیز کو جوں کا توں رکھا جائے گا۔ ہم ملکہ کی تصویر کا بھی خیال رکھیں گے اور ایسا کرنا ہماری ذمہ داری میں شامل ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
31 سالہ کمانڈر نے مزید کہا: ’ہم امید کرتے ہیں کہ برطانوی سفارت کار واپس آئیں گے لیکن میں ان کی گھبراہٹ اور اتنی عجلت میں انخلا دیکھ کر حیران ہوں۔‘
ٹائمز کے ایک رپورٹر نے سفارت خانے کی خالی عمارت میں افغان شہریوں کے ناموں کی ایک فہرست بھی دیکھی جس میں ان سے رابطہ کرنے کے طریقوں کے ساتھ ساتھ ان کے پس منظر اور دیگر تفصیلات بھی شامل تھیں۔
نامہ نگار انتھونی لوئیڈ نے کہا: ’میں نے عمارت کے ارد گرد اور برطانوی سفارت کاروں کے چھوڑی ہوئی دستاویزات کو دیکھا جن میں سفارت خانے کے کچھ افغان عملے کی ذاتی معلومات جیسے نام، پتے اور ٹیلی فون نمبر شامل تھے۔‘