کینیڈا کی ٹین ایجر ٹینس سٹار لیلیٰ فرنینڈیز عالمی نمبر پانچ یوکرائن کی ایلینا سویٹولینا کو یو ایس اوپن میں اپ سیٹ شکست دے کر 2005 میں ماریہ شراپووا کے بعد اس گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ کی سب سے کم عمر سیمی فائنلسٹ بن گئی ہیں۔
لیلیٰ نے گذشتہ پیر کو ہی اپنی 19 ویں سالگرہ منائی تھی۔ انہوں نے نیویارک کے آرتھر ایشے سٹیڈیم میں 26 سالہ ایلینا سویٹولینا کو منگل کو کھیلے جانے والے دلچسپ میچ میں 6-3 ، 3-6 ، 7-6 (5) سے شکست دے کر یہ تاریخی فتح حاصل کی ہے۔
26 سالہ سویٹولینا نے تیسرے راؤنڈ میں 5-2 کے خسارے کو ختم کر دیا تھا لیکن اس کے بعد وہ لیلیٰ کے سنسنی خیز پاور پلے کو روکنے میں ناکام رہیں۔
لیلیٰ کا یو ایس اوپن کا سفر کافی جارحانہ رہا جہاں عالمی نمبر 73 نے دفاعی چیمپیئن نیومی اوساکا اور 2016 کی فاتح اینجلیک کربر اور اب اولمپک میں کانسی کا تمغہ جیتنے والی سویٹولینا کو شکست دے کر اپنے پہلے بڑے سیمی فائنل میں پہنچنے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے۔
سیمی فائنل میں لیلیٰ کا مقابلہ سیکنڈ سیڈ آریانا سبالینکا سے ہوگا جنہوں نے فرینچ اوپن کی فاتح باربورا کرجیکووا کو 6-1 اور 6-4 سے زیر کیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے لیلیٰ نے کہا: ’میچ کے دوران میں صرف اپنے کھیل پر بھروسہ کرنے کے بارے میں سوچ رہی تھی۔ ہر پوائنٹ، جیت یا ہار کے بعد میں ہمیشہ اپنے آپ سے کہتی ہوں کہ خود پر بھروسہ کرو۔۔۔ یہ بات مقابلے میں زیادہ حوصلہ افزائی کا باعث بنتی ہے اور میں پورے میچ میں اسی بارے میں سوچتی ہوں۔‘
امریکہ کی کوئی کھلاڑی یو ایس اوپن کے اگلے مرحلے میں نہیں پہنچ پائی لیکن امریکیوں کی حمایت اب لیلیٰ کے ساتھ ہو گی جو کینیڈا کے شہر مونٹریال میں پیدا ہوئیں لیکن کافی عرصے سے امریکی ریاست فلوریڈا میں مقیم ہیں۔
ان کی والدہ فلپائنی کینیڈین ہیں جب کہ والد کا تعلق ایکواڈور سے ہے جو لیلیٰ کے ذاتی کوچ بھی ہیں لیکن نیو یارک میں وہ ان کے ساتھ نہیں ہیں۔ لیلیٰ نے ان کی غیر موجودگی کو ’ذاتی وجوہات‘ قرار دیا لیکن ساتھ یہ بھی کہا کہ وہ روزانہ فون پر ہونے والی گفتگو میں انہیں مفید تجاویز پیش کرتے ہیں۔