کارمن مولا، ہسپانوی خاتون کے نام سے مشہور کرائم تھرلرز کی مصنف کوئی خاتون نہیں بلکہ تین ادھیڑ عمر مرد ہیں۔
آگسٹین مارٹینیز، ہورہے ڈیاز، اور اینٹونیو مرسیرو شناخت اس وقت ظاہر ہوئی جب انہوں نے 2021 کا پلیینٹا ایوارڈ جیت کر دس لاکھ یوروز (20 کروڑ پاکستانی روپے) کا چیک وصول کیا۔
ان تین مردوں نے کارمن مولا کے نام سے ’دا بیسٹ‘ نامی کتاب پر ایوارڈ جیتا، جو کہ 1834 کی ہیضے کی وبا کے تناظر میں لکھا گیا تاریخی تھرلر ہے۔
ہسپانوی اخبار ’ایل پائس‘ سے انٹرویو میں مرسیرو نے دعویٰ کیا کہ وہ تینوں ’کسی خاتون کے پیچھے نہیں، بلکہ ایک نام کے پیچھے چھپے ہیں۔‘
’مجھے نہیں پتہ کہ مرد کے نام کی نسبت ایک خاتون کا نام زیادہ چلتا ہے، مجھے بالکل اندازہ نہیں، مجھے اس بات پر شک ہے۔‘
ایوارڈ جیتنے والے تینوں مرد کارمن مولا کا نام اپنانے سے پہلے اپنے الگ ناموں سے لکھتے تھے۔ اس سے قبل وہ ٹی وی سیریز ’سینٹرل ہاسپٹل‘ اور ’بلائینڈ ڈیٹ‘ پر بھی کام کر چکے ہیں۔
فائنینشل ٹائمز کے مطابق ڈیاز نے کہا، ’ کارمن مولا، ہمارے کہے گئے جھوٹ کے برعکس ایک یونیورسٹی پروفیسر نہیں ہیں۔‘
ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد ڈیاز نے کہا، ’ہم تین دوست ہیں جنہوں نے چار سال قبل یہ فیصلہ کیا کہ اپنے ٹیلنٹ کو ملا کر ایک کہانی لکھیں گے۔‘
پبلشر پینگوئن رینڈم ہاؤس کے بقول، کارمن مولا ایک خاتون لکھاری تھیں جو میڈرڈ میں پیدا ہوئیں۔ مولا کے بارے میں یہ بھی کہا گیا کہ وہ 40 سالہ ہیں اور تین بچوں کی ماں ہیں، جو بطور پروفیسر کام کرتی ہیں اور فارغ اوقات میں ناول لکھتی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مولا کا پریس انٹرویو بھی ہو چکا ہے اور ان کی پبلشر ویب سائٹ پر تصویر بھی موجود ہے جس میں وہ کیمرے کی طرف پشت کر کے کھڑی ہیں۔
اب تک مولا کی تینوں کتابوں کی دو لاکھ سے زائد کاپیاں فروخت ہو چکی ہیں۔ ان کتابوں کا 11 زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے اور وائیکوم سی بی ایس انٹرنیشنل اسٹوڈیوز کی جانب سے ایک ٹی وی سیریز بھی ان پر بننے جا رہی ہے۔
ان کا نیا ناول ’دا بیسٹ‘ مولا کے نام سے اگلے ماہ شائع کیا جائے گا۔
© The Independent