کراچی کے علاقے کیماڑی کی جیکسن مارکیٹ میں نوجوان ووشو کھلاڑی اور باکسر تنویر خان نے چار سال پہلے اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ مل کر ایک باکسنگ کلب کی بنیاد رکھی تھی، جہاں اب 200 سے زائد بچے باکسنگ کی تربیت حاصل کر رہے ہیں۔
تنویر خان کا تعلق بادشاہ ووشو اکیڈمی سے ہے، جنہوں نے پہلے ووشو سیکھی اور اس کے بعد 2012 میں باکسنگ شروع کی۔
اب وہ ایک سرٹیفائیڈ باکسنگ کوچ ہیں اور باکسنگ کے کئی کورسز بھی کرچکے ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے تنویر خان نے بتایا کہ انہوں نے ’مختلف علاقوں سے باکسنگ سیکھ کر کوچ بننے والے استاد شیر عالم، استاد ابراہیم اور آصف بھائی کے ساتھ مل کر اس کلب کی بنیاد رکھی۔ جس عمارت میں یہ کلب قائم ہے یہ عمارت کراچی پورٹ ٹرسٹ کی ہے، پہلے یہاں پر نادرہ کا دفتر تھا، جو بعد میں کسی وجہ سے بند ہوگیا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’بعد میں یہ عمارت کھنڈر بن گئی اور یہاں پر منشیات کے عادی افراد آکر منشیات استعمال کرتے تھے۔ ہم نے عمارت کو صاف کرکے کلب بنایا۔ جہاں اب دو سو سے زائد بچے تین شفٹوں میں باکسنگ کی تربیت لیتے ہیں۔‘
تنویر خان کے مطابق کیماڑی کے نوجوانوں اور بچوں میں اتنا ٹیلنٹ ہے کہ یہاں کے دو بچے پاکستانی فوج کی باکسنگ ٹیم کے ساتھ کھیل رہے ہیں جبکہ حال ہی میں اس کلب میں تربیت لینے والے دو بچے پاکستان رینجرز سندھ میں بھی منتخب ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا: ’یہاں پر غربت ہونے کے باعث بچوں کو کھیل کے سامان کے حوالے سے کافی مشکلات درپیش ہیں۔ ان کے پاس گلوز (دستانے) اور کِٹس نہیں ہوتیں۔ اگر حکومت کلب کی سرپرستی کرے تو یہاں سے قومی سطح کے باکسر نکل سکتے ہیں۔‘