50 لاکھ ڈالرز کی خاطر اپنی موت کا ڈراما رچانے والا شخص پکڑا گیا

ایک 54 سالہ بھارتی شخص نے سانپ کے ڈسنے سے اپنی موت کا ڈرامہ محض اس لیے رچایا تاکہ 50 لاکھ ڈالرز کی لائف انشورنس حاصل کرسکے، مگر دوران تفتیش معلوم ہوا کہ اس نے اپنی جگہ ایک غریب آدمی کو سانپ سے ڈسوا کر مار دیا تھا۔

حکام کے مطابق  ملزم واگھچورے  نے خود کو  اپنا بھتیجا ظاہر کر کے اپنا ڈیتھ سرٹیفیکیٹ نکلوایا اورانشورنس کا دعویٰ کیا ( تصویر: احمدنگر پولیس ٹوئٹر اکاؤنٹ)

بھارتی ریاست مہاراشٹر کے ضلع احمد نگر میں ایک 54 سالہ شخص نے سانپ کے ڈسنے سے اپنی موت کا ڈراما محض اس لیے رچایا تاکہ 50 لاکھ ڈالرز کی لائف انشورنس حاصل کرسکے، مگر دوران تفتیش معلوم ہوا کہ اس نے اپنی جگہ ایک غریب آدمی کا قتل کیا تھا۔

بھارتی ویب سائٹ انڈین ایکسپریس کے مطابق یہ راز تب کھلا جب انشورنس کمپنی نے ایک تفتیشی افسر بھیج کر انکوائری کروائی، جس کے بعد پولیس نے ملزم سمیت چار ساتھیوں کو گرفتار کر لیا۔

پولیس کے مطابق پربھاکر بھیما جی واگھچورے امریکہ میں 20 سال سے رہائش پذیر ہیں اور اس سال جنوری میں واپس بھارت آ کر احمد نگر کے گاؤں راجور میں رہائش پذیر ہوئے۔

رواں برس 22 اپریل کو احمد نگر میں راجور پولیس سٹیشن کو سرکاری ہسپتال سے واگھچورے کی موت کی رپورٹ موصول ہوئی۔

جب ایک پولیس کانسٹیبل ہسپتال تفتیش کے لیے گیا تو ایک شخص نے اپنا تعارف واگھچورے کے بھتیجے پراوین کے نام سے کروایا اور کہا کہ اس نے لاش کی شناخت کرلی ہے۔ ایک پڑوسی ہرشد لاہمنگے نے بھی لاش کو پہچان لینے کا دعویٰ کیا تھا۔

عبوری میڈیکل رپورٹ حاصل کرنے کے بعد، جس میں موت کا سبب سانپ کا کاٹنا لکھا تھا، لاش کو آخری رسومات کے لیے بھتیجے کے حوالے کردیا گیا۔

مگر یہ منصوبہ تب بے نقاب ہوا جب امریکہ میں قائم انشورنس کمپنی کے حکام نے واگھچورے کے انشورنس کے دعوے کی جانچ پڑتال شروع کی اور احمد نگر کے حکام سے رابطہ کیا۔

ایک پڑوسی نے بات چیت کے دوران انکشاف کیا کہ انہیں سانپ کے کاٹنے کے کسی واقعے کے بارے میں علم نہیں مگر ایک ایمبولینس مبینہ واقعے کے وقت آئی تھی۔

جب پولیس نے پڑوسی ہرشد لاہمنگے سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ واگھچورے کا بھتیجا پراوین تو کرونا وائرس سے چل بسا تھا۔

جب پولیس کو واگھچورے کا کوئی رشتہ دار نہیں ملا تو انہوں نے اس کے کال ریکارڈ کا جائزہ لیا، جس سے پتہ چلا کہ نہ صرف وہ زندہ ہے بلکہ اس نے خود پراوین بن کر پولیس کو بے وقوف بنایا تھا، جس کے بعد پولیس نے واگھچورے کو حراست میں لے لیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

احمد نگر کے ایس پی منوج پٹیل نے بتایا: ’انشورنس کے دعوے کو تفتیش میں زیادہ غور سے دیکھا گیا کیونکہ 2017 میں واگھچورے نے فراڈ سے اپنی بیوی کی موت پر لائف انشورنس کا دعویٰ کیا تھا۔ ان کی بیوی زندہ ہے۔ واگھچورے اور دیگر سازشیوں نے مل کر ایک بڑا منصوبہ بنایا تھا۔  تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ انہوں نے ریسکیو کرنے والے سے ایک کوبرا سانپ لیا۔ پھر انہیں ایک غریب شخص ملا، جو واگھچورے سے ملتا جلتا تھا، جسے انہوں نے سانپ کے ڈنک سے مروا دیا اور پھر واگھچورے نے اپنا بھتیجا پراوین بن کر سانپ کے ڈسنے سے موت کا واقعہ رپورٹ کیا۔‘

پولیس نے اب مقتول کو 50 سالہ نووناتھ یشونت اناپ کے نام سے شناخت کیا ہے، جو اسی علاقے کا رہائشی ہے۔

22 اپریل کو ملزم زبردستی اناپ کو ایک سنسان جگہ لے گئے جہاں سانپ والے پریش کلال نے اس کو انگھوٹے پر سانپ سے کٹوایا، جس کے بعد اناپ کی لاش کو واگھچورے کے گھر لے جایا گیا، جہاں ایک ایمبولینس بھی بلوائی گئی۔

حکام کے مطابق بعد میں واگھچورے نے پراوین بن کر، اپنا ڈیتھ سرٹیفیکیٹ نکلوایا اور خاندان کا فرد بن کرانشورنس کا دعویٰ کیا۔

احمد نگر کے ایس پی پٹیل نے کہا: ’ہم نے واگھچورے  اور ان کے چار ساتھیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ واگھچورے نے 35 لاکھ روپے ساتھیوں کو دینے کا وعدہ کیا تھا۔ ہم سانپ ریسکیو کرنے والے کے خلاف بھی ایکشن لینے کا سوچ رہے ہیں، جس سے ملزم نے کوبرا حاصل کیا۔ ہماری تفتیش کے مطابق واگھچورے ایک طویل عرصے سے بیرون ملک مقیم رہا تھا اور یہاں بمشکل کوئی اسے جانتا تھا، جو اس کے حق میں فائدہ مند ثابت ہوا۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا