بالی وڈ اداکارہ کنگنا رناوت کو برطانوی راج سے بھارت کی آزادی کے بارے میں اپنے متنازع بیان پر سخت تنقید کا سامنا ہے۔
جمعرات کو 34 سالہ اداکارہ نے یہ کہہ کر بھارتی سیاست میں ہلچل مچا دی تھی کہ 1947 میں بھارت کو برطانوی راج سے آزادی نہیں بلکہ ’بھیک‘ ملی تھی جب کہ ملک کو حقیقی آزادی 2014 میں اس وقت حاصل ہوئی جب ہندو قوم پرست رہنما نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی برسراقتدار میں آئی۔
ناراض کئی پرستاروں اور سیاست دانوں نے ’کوئین‘ فلم کی اداکارہ کے بیان کو ’ملک مخالف فعل‘ قرار دیا اور کہا کہ اسے اسی طرح پکارا جانا چاہیے۔
دی انڈپینڈنٹ نے تبصرے کے لیے کنگنا رناوت کی ٹیم سے رابطہ کیا ہے۔
مغربی ریاست مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک نے کہا: ’ایسا لگتا ہے کہ کنگنا رناوت نے ایسا بیان دینے سے پہلے ضرورت سے زیادہ ملانا کریم (ایک خاص قسم کی چرس) استعمال کی تھی۔‘
اے این آئی نے نواب ملک کا ایک بیان چلایا جس میں کہا گیا کہ انہوں نے آزادی کے لیے لڑنے والوں کی توہین کی لہٰذا مرکز کو چاہیے کہ وہ ان سے پدما شری ایوارڈ واپس لے کر گرفتار کرے۔
Mumbai | We strongly condemn actress Kangana Ranaut's statement (India got freedom in 2014). She insulted freedom fighters. Centre must take back the Padma Shri from Kangana & arrest her: Maharashtra Minister Nawab Malik pic.twitter.com/xTy2VPFohk
— ANI (@ANI) November 12, 2021
بھارتی ایوان بالا راجیہ سبھا کے رکن آنند شرما نے ردعمل میں کہا: ’یہ حیران کن اور اشتعال انگیز ہے۔
’کنگنا رناوت کا یہ بیان نہ صرف جنگ آزادی کی قیادت کرنے والے مہاتما گاندھی، نہرو اور سردار پٹیل کی توہین ہے بلکہ سردار بھگت سنگھ، چندر شیکر آزاد اور کئی دوسرے جیسے انقلابیوں کی قربانیوں کی بھی نفی کرتا ہے۔‘
سمرن والیا کے مطابق: ’کنگنا نے آج آزادی کی لڑائی لڑنے والے لاکھوں فائٹرز اور ان کی قربانیوں کی توہین کی۔‘
Kangana Ranaut abused millions of freedom fighters and their sacrifices today.She is a traitor.— Simran Waliya (@simran_waliya) November 10, 2021
بھارت کے معروف وکیل گورو دعا نے ٹوئٹر پر لکھا: ’مودی حکومت اور سپریم کورٹ کو آزادی کے بارے میں شرم ناک بیان پر کنگنا رناوت کے خلاف فوری کارروائی کرنی چاہیے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید کہا: ’کنگنا نے ہر بھارتی شہری، ہمارے آباؤ اجداد، عظیم رہنماؤں اور انڈین نیشنل کانگریس کی توہین کی جنہوں نے آزادی حاصل کرنے کے لیے جنگ لڑی اور اپنا خون بہایا۔‘
بھارت کی سیاسی جماعت ’عام آدمی پارٹی‘ نے ممبئی پولیس میں کنگنا رناوت کے خلاف ’غداری اور اشتعال انگیز‘ بیان پر مقدمہ درج کرنے کی درخواست جمع کرائی ہے۔
سواتی چترویدی نے اس حوالے سے ٹویٹ کی کہ ٹائمز ناؤ کو کنگا کے خیالات چلاتے ہوئے ایک انتباہ جاری کرنا چاہیے کہ ان کے ایسے خیالات غلط اور ہٹ دھرمی پر مبنی ہیں۔
Dear @vineetjaintimes your channel @TimesNow needs to carry an advisory that the views shared by Kangana Ranaut on India’s freedom struggle & freedom as “bikhari” are wrong & her ignorant fantasy. Specially since Navika Kumar chose not to correct her on air
— Swati Chaturvedi (@bainjal) November 11, 2021
من جندر سنگھ سرسا نے اپنے ردعمل میں کہا کہ کنگنا نے 1947 میں بھارت کی آزادی کے لیے لفظ بھیک استعمال کر کے لاتعداد بھارتیوں کی شہادت کی توہین کی لہٰذا صدر مملکت ان کو ملنے والے اعزاز پر ازسرنو غور کریں۔
Kangana Ranaut has insulted the martyrdom of countless Indians by calling India’s freedom in 1947 as Bheekh. I request the Hon’ble President of India to reconsider the Honour given to her
— Manjinder Singh Sirsa (@mssirsa) November 11, 2021
She must apologise for her derogatory words@TimesNow @ANI @republic @thetribunechd pic.twitter.com/mmo64IBGPR
بھوپندر ہودا کہتے ہیں کہ کنگنا کا بیان گاندھی جی اور آزادی کے لاتعداد فائٹرز کی توہین ہے۔ ان کا بیان کسی صورت قابل قبول نہیں اور ان کا پدما شری اعزاز واپس ہونا چاہیے۔
Kangana Ranaut has insulted the martyrdom of countless Indians by calling India’s freedom in 1947 as Bheekh. I request the Hon’ble President of India to reconsider the Honour given to her
— Manjinder Singh Sirsa (@mssirsa) November 11, 2021
She must apologise for her derogatory words@TimesNow @ANI @republic @thetribunechd pic.twitter.com/mmo64IBGPR
کنگنا رناوت نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اس تنقید کا فوری جواب دیا۔
حال ہی میں پدما شری ایوارڈ وصول کرنے والی متنازع اداکارہ نے لکھا: ’اگرچہ میں نے واضح طور پر 1857 کے انقلاب کا پہلی جنگ آزادی کے طور پر ذکر کیا تھا جس کو دبا دیا گیا۔۔۔ جو انگریزوں کے مزید مظالم اور استحصال کا باعث بنی اور تقریباً ایک صدی بعد ہمیں گاندھی کے کشکول میں آزادی ملی۔۔۔ جا اور رو اب۔‘
پدما شری ایوارڈ بھارت کا چوتھا سب سے بڑا شہری اعزاز ہے۔
کنگنا رناوت کا یہ بیان ان کا ایسا پہلا تبصرہ نہیں بلکہ وہ اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے مسلسل سرخیوں میں رہتی ہیں۔
رواں برس کے آغاز میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر نے اپنے ’نفرت آمیز طرز عمل‘ اور ’گالی گلوچ‘ کے قوانین کی بار بار خلاف ورزی پر اداکارہ کا اکاؤنٹ مستقل طور پر معطل کر دیا تھا۔
© The Independent