وائرل ویڈیو میں خاتون پر ’تشدد‘ کرنے والا شخص کون ہے؟

سوشل میڈیا پر گذشتہ روز خاتون پر مبینہ تشدد کی ایک ویڈیو شیئر ہونا شروع ہوئی تو ضلعی پولیس افسر فوری طور پر ایک ٹیم کو اس خاتون کو تلاش کرنے کا حکم دیا۔

بہاولنگر کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ظفر بزدار کے حکم پر چند ہی گھنٹوں میں پولیس نے خاتون کا پتہ چلا لیا پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی (ڈی پی او آفس بہاولنگر)

سوشل میڈیا پر گذشتہ روز خاتون پر مبینہ تشدد کی ایک ویڈیو شیئر ہونا شروع ہوئی تو ضلعی پولیس افسر فوری طور پر ایک ٹیم کو اس خاتون کو تلاش کرنے کا حکم دیا۔

شمیم بی بی نامی 29 سالہ خاتون کا تعلق بہاولنگر سے ہے۔

ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد بہاولنگر کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ظفر بزدار کے حکم پر چند ہی گھنٹوں میں پولیس نے خاتون کا پتہ چلا لیا پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔

وہاں پہنچنے پر معلوم ہوا کہ خاتون پر مبینہ تشدد کرنے والا ان کا شوہر محمد حسین ہے تاہم ملزم پولیس کو دیکھ کر جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا جبکہ پولیس نے خاتون کو اپنی حفاظتی تحویل میں لے لیا۔

اس واقعے کا نوٹس آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے بھی لیا اور ڈی پی او بہاولنگر کو ہدایات جاری کیں کہ وہ فوری ملزم کو گرفتار کریں۔

جس کے بعد پولیس پیر کی رات جگہ جگہ چھاپے مارتی رہی اور بالآخر ملزم کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہو گئی۔

اس کیس کی ایف آئی آر تھانہ صدر بہاولنگر میں شمیم بی بی کے بھائی محمد آصف کی مدعیت میں درج کر لی گئی ہے۔ 

انڈپینڈنٹ اردو نے اس حوالے سے ڈی پی او بہاولنگر ظفر بزدار سے رابطے کی کوشش کی لیکن ان کے آپریٹر نے ان کے پی آر او انسپیکٹر ایاز سے رابطے کا کہا جن سے متعدد بار رابطے کیے جانے کے بعد انڈپینڈنٹ اردو کو اس واقع کی ایف آئی آر اور ملزم کی تصاویر تو فراہم کر دیں لیکن اس کیس کے حوالے سے کوئی بات کرنا مناسب نہیں سمجھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب شمیم کے بھائی محمد آصف نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ شمیم بی بی ان کی چھوٹی بہن ہیں اور دس سال سے محمد حسین کے نکاح میں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے دو بیٹے ہیں جن کی عمریں پانچ اور چھ سال ہیں۔ آصف کا کہنا تھا کہ محمد حسین زمین داری کا کام کرتے ہیں اور ’ان دونوں کے جھگڑے پہلے بھی ہوتے رہتے تھے کیونکہ حسین آئے روز ان سے پیسوں کا مطالبہ کرتا رہتا تھا اس بار بھی اس نے ہم سے دو لاکھ روپے مانگے تھے۔‘

’حسین میری بہن سے کھیتوں کا گند صاف کروانے کا کام بھی کرواتا تھا۔‘

آصف نے بتایا کہ پیر کی شام مغرب کے وقت انہیں واٹس ایپ پر کسی نے ان کی ہمشیرہ کی ویڈیو بھیجی جس میں دیکھا جا سکتا تھا کہ ان کے ہاتھوں اور پاؤں کو باندھ کر ان کا شوہر ان کے پیروں پر ڈنڈے مار رہا ہے اور وہ درد سے چیخ رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ویڈیو ملزم کے بھائی نے بنائی اور سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو بھیج دی، اسی طرح ان کے کسی جاننے والے کے پاس جب یہ ویڈیو پہنچی تو انہوں نے انہیں یہ ویڈیو بھیجی۔

آصف کہتے ہیں کہ ویڈیو دیکھتے ہی ’میں جائے وقوعہ پہنچا تو ان کی بہن تو وہیں تھیں مگر ملزم انہیں دیکھتے ہی فرار ہو گیا۔‘

’میری بہن شمیم بی بی اب اپنے بچوں کے ساتھ ہمارے گھر پر ہیں اور ہم انہیں کبھی محمد حسین کے ساتھ واپس نہیں بھیجیں گے۔‘ 

آئی جی پنجاب سردار علی خان نے ڈی پی او بہاولنگر ظفر بزدار کو ہدایت کی ہے کوہ خود اس کیس کی پیروی کریں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان