امریکی ریاست کیلیفورنیا کی ایک ہاسپیس نرس (مریضوں کی آخری عمر میں دیکھ بھال کرنے والی نرس) نے وہ باتیں بتائی ہیں جو ان کے مطابق زیادہ تر لوگ موت سے پہلے کرتے ہیں۔
جولی، جو سوشل میڈیا پر اپنے پہلے نام سے جانی جاتی ہیں، گذشتہ پانچ سالوں سے لاس اینجلس میں ہاسپیس نرس کے طور پر کام کر رہی ہیں اور ٹک ٹاک پر لوگوں کو موت کے بارے میں بتاتی ہیں۔
ہاسپیس کیئر صحت کی دیکھ بھال کا وہ شعبہ ہے جس میں آخری سانسیں لینے والے مریض کے درد اور علامات کو دور کرنے اور زندگی کے اختتام پر ان کی جذباتی اور روحانی ضروریات کو پورا کرنے پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔
جولی نے ’دی سن‘ کو بتایا کہ ’مجھے مریضوں اور خاندانوں کو اس بارے میں تعلیم دینا پسند ہے کہ ہسپتالوں سے کیا توقع رکھی جائے اور وہ جس مخصوص بیماری سے موت کے منہ میں جا رہے ہیں اس کے بارے میں کیا امید رکھی جائے۔‘
’میں مریض اور ان کے اہل خانہ کو آگاہ کر کے کچھ سکون دینا پسند کرتی ہوں کہ ہم بیماری کی پیچیدگیوں کو سنبھالنے کے لیے وہاں موجود ہوں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ وہ پچھلے 14 سالوں سے یہ کام کر رہی ہیں کیونکہ وہ ہاسپیس کیئر کے شعبے میں جانے سے پہلے نو سال تک انتہائی نگہداشت یونٹ میں بطور نرس کام کرتی رہی ہیں۔
رجسٹرڈ نرس نے حال ہی میں ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں ایسے واقعات کو بیان کیا گیا جو زیادہ تر لوگوں کے ساتھ مرنے سے پہلے پیش آتے ہیں جس میں کسی شخص کی جلد کی رنگت، سانس لینے کا انداز اور جسم کے اعضا سے خارج ہونے والی رطوبتیں شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ چیزیں غیر معمولی محسوس ہوتی ہیں لیکن اس (موت سے پہلے) مرحلے پر یہ بالکل عام ہیں۔
جولی نے کہا: ’ایک ایسی بات جو زیادہ تر لوگ مرنے سے پہلے کہتے ہیں وہ عام طور پر ’میں تم سے پیار کرتا/کرتی ہوں‘ ہے یا وہ اپنی ماں یا والد کو پکارتے ہیں، جو عام طور پر پہلے ہی مر چکے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنرلائز کرنا مشکل ہے کہ جب لوگ مرتے ہیں تو ان کے ساتھ کیا ہوتا ہے کیونکہ ہر فرد کا یہ مرحلہ منفرد ہوتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی شخص ہاسپیس کیئر میں قدرتی وجوہات سے مر رہا ہو تو زیادہ تر لوگوں کے مرنے کی ایک جیسی علامات ہوتی ہیں۔
جولی نے کہا: ’فعال طور پر مرنے کے مرحلے کی علامات میں شعور میں تبدیلی، سانس لینے میں تبدیلی، موٹلنگ (جلد کا رنگ تبدیل ہونا) اور ٹرمینل رطوبتوں کا اخراج شامل ہے۔ یہ علامتیں عام ہیں اور تکلیف دہ یا غیر آرام دہ نہیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا: ’ہمارا جسم زندگی کے اختتام پر اپنا خیال خود رکھتا ہے، ہم جتنی کم مداخلت کریں گے، اتنا ہی بہتر ہے۔‘
جولی نے ہاسپیس کیئر کے بارے میں لوگوں کی جانب سے کیے گئے ’کچھ مفروضوں‘ پر بھی بات کی، بشمول یہ کہ مارفین سے لوگوں کی موت تیزی سے واقع ہوتی ہے اور یہ کہ ہاسپیس کیئر میں موجود ہر شخص فوری طور پر مر جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ جھوٹے مفروضے ہیں۔ ایک اور بات جو مکمل طور پر درست نہیں وہ یہ کہ ہاسپیس کیئر لوگوں کی موت کی وجہ بنتی ہے۔‘
© The Independent