پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان چٹاگانگ ٹیسٹ میں آج تیسرے دن میزبان ٹیم بنگلہ دیش اپنی دوسری اننگز میں مشکلات کا شکار رہی۔
بنگلہ دیش کی چار وکٹیں گرچکی ہیں جب کہ سکور 39 تک ہی پہنچ سکا ہے۔ جس میں اگر پہلی اننگز کی سبقت شامل کرلی جائے تو مجموعی سکور 83 ہوچکا ہے۔
میچ کے تیسرے دن پاکستان کی مڈل آرڈر بیٹنگ ایک اچھے آغاز کے باوجود کوئی بڑا سکور کرنے میں ناکام رہی۔
عابدعلی نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے سنچری سکور کی لیکن ان کے علاوہ کوئی دوسرا بلے باز بڑی اننگز نہیں کھیل سکا۔ عبداللہ شفیق اپنے گذشتہ دن کے سکور میں کوئی اضافہ کیے بغیر 52 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ اظہر علی اگلی ہی گیند پر گولڈن ڈک کا اشتہار بن گئے۔
کپتان بابر اعظم صرف 10 رنز بنا سکے جب کہ فواد عالم اور محمد رضوان بھی جلدی آؤٹ ہوگئے۔ فہیم اشرف نے کچھ مزاحمت دکھائی لیکن وہ بھی 38 رنز بنا سکے۔
عابد علی کی ایک اور سنچری
پاکستان کی طرف سے عابد علی نے شاندار بیٹنگ کی اور اپنی چوتھی سنچری سکور کی۔ انہوں نے 12 چوکوں اور دو چھکوں کی مددسے 133 رنز کی اننگز کھیلی۔ ان کی اننگز اس لحاظ سے قابل دید تھی کہ دوسری طرف سے مسلسل وکٹیں گر رہی تھیں لیکن وہ بہت اعتماد سے کھیل رہے تھے۔
انہوں نے وکٹ کے چاروں طرف شاندار سٹروک کھیلے وہ تاج الاسلام کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کی بیٹنگ میں ٹیل اینڈر فہیم اشرف زیادہ ساتھ نہ دے سکےجس سے ایک بڑا سکور نہ بن سکا۔ یوں پوری ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 286 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ اس طرح بنگلہ دیش کو پہلی اننگز میں 44 رنز کی برتری حاصل ہو گئی ۔
بنگلہ دیش کی طرف سے سب سے اچھی بولنگ تاج الاسلام نے کی۔ انہون نے 116 رنز دے کر سات کھلاڑی آؤٹ کیے جب کہ عبادت حسین نے دو کھلاڑی آؤٹ کیے ۔
شاہین شاہ کی طوفانی بولنگ
میچ کے تیسرے دن کی سب سے شاندار کارکردگی شاہین شاہ آفریدی کا بنگلہ دیش کی دوسری اننگز میں سپیل تھا۔ شاہین شاہ کی تیز شارٹ پچ گیندیں بنگلہ دیشی بلے بازوں کا امتحان بن گئی تھیں۔ انہوں نے مسلسل دو اوورز میں تین وکٹیں لے کر میچ کو پاکستان کی طرف موڑ دیا۔ ان کا پہلا سپیل میچ کا سب سے اہم موڑ بن سکتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بنگلہ دیش کی بیٹنگ لائن پاکستانی فاسٹ بولرز کے سامنے لاچار نظر آئی۔ ان کے ابتدائی چار وکٹ محض 25 رنز پر گرگئے۔ جن میں کپتان مومن الحق کی وکٹ بھی شامل تھی جنہیں حسن علی نے آؤٹ کیا۔
میچ جب ختم ہوا تو تجربہ کار مشفق الرحیم اور یاسر علی وکٹ پر موجود تھے۔ جب کہ بنگلہ دیش کا سکور چار وکٹ کے نقصان پر 39 رنز تھا ۔
میچ کے تیسرے دن جس طرح وکٹ نے رخ بدلا ہے اور پاکستانی بولرز نے تباہ کن بولنگ کی ہے اس سے ٹیسٹ میچ میں چوتھے دن پاکستانی بولرز کی بولنگ بہت اہم ہوگی اور اگر پاکستان پہلے سیشن میں دو وکٹ لے لیتا ہے تو میچ کا نتیجہ پاکستان کے حق میں ہوسکتا ہے ۔
وکٹ سے اب تک بولرز کو کافی مدد مل رہی ہے۔ جس سے پاکستان کو دوسری اننگز میں جیت کے ہدف کو عبور کرنے میں کچھ مشکلات ہوسکتی ہیں۔
اس لیے پاکستانی بولرز کو کوشش کرنا ہوگی کہ بنگلہ دیش کی ٹیم کا کل سکور 150 سے زیادہ نہ ہو ۔