پاکستانی سماجی تنظیم ہائیو (HIVE) نے انتہاپسندی کے خلاف اپنی ایک مہم پر نیلسن منڈیلا گراسا مشیل ایوارڈ جیت لیا ہے۔
انسانی حقوق کے آئیکون نیلسن منڈیلا اور جنوبی افریقہ اور موزمبیق کی سابق خاتون اول گراسا مشیل کے نام سے منسوب یہ ایوارڈز عالمی سول سوسائٹی اتحاد CIVICUS کے تحت دیے جاتے ہیں، جس کا مقصد انسانیت کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک باخبر کمیونٹی کا دفاع کرنا ہے۔
ہائیو واحد پاکستانی تنظیم ہے، جس نے اپنی اختراعی مہم کے لیے یہ ایوارڈ حاصل کیا۔ اسلام آباد میں قائم یہ تنظیم اپنی ٹیکنالوجی پر مبنی مہمات، نوجوانوں کے لیے رہنمائی اور اپ سٹریم موبلائزیشن کے ذریعے انتہا پسندی اور پسماندگی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
’عوامی طاقت کے لیے مثبت بیانیے کی تخلیق‘ کے زمرے میں ہائیو پاکستان نے اپنی مہم AIK - Better Together کے لیے ایوارڈ حاصل کیا۔ اس مہم کے تحت بانی پاکستان محمد علی جناح کے لائف سائز ہولوگرام کے ذریعے ایک مساوی اور جامع پاکستان کا پیغام دیا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس مہم کے دوران بین المذاہب ہم آہنگی، جامع ترقی اور خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے قائداعظم کے بیانات کو تھری ڈی ہولوگرافک ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے دوبارہ تخلیق کیا گیا اور انہیں عوامی مقامات پر سکرین پر دکھایا گیا۔
ہائیو کی جانب سے چھ شہروں میں یہ مہم چلائی گئی جس میں اب تک پانچ ہزار سے زیادہ لوگ شامل ہوئے اور لاکھوں نوجوانوں تک یہ پیغام آن لائن پہنچا۔
ہائیو پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید علی عباس زیدی نے یہ ایوارڈ شدت پسندی کے خلاف جنگ میں جانیں گنوانے والے پاکستانیوں کے نام کرتے ہوئے کہا: ’ہمارا پروجیکٹ اس سلسلے میں ایک کوشش تھی، جس نے دنیا کو یہ دکھانا چاہا کہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کو امن سازی کے آلے کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے، جو روایتی طریقوں سے زیادہ مؤثر ہو۔‘
سال 2021 کے انوویشن ایوارڈز ان گروپوں اور تنظیموں کو دیے گئے، جنہوں نے اپنی مہم کے ذریعے انسانی حقوق اور سماجی انصاف کی اہمیت کو نمایاں کیا۔
70 سے زیادہ ممالک کی جانب سے بھیجی گئی نامزدگیوں میں سے سول سوسائٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں کی ایک کمیٹی نے موضوعاتی مہارت کا جائزہ لیا اور سات فاتحین کا انتخاب کیا۔ ہر جیتنے والے کو عوامی طاقت، انسانی حقوق اور سماجی انصاف کے فروغ میں ان کے کام کے اعتراف میں پانچ ہزار امریکی ڈالر دیے جائیں گے۔