طویل وقفے کے بعد نیومی اوساکا کی ٹینس میں فتح کے ساتھ واپسی

جاپانی ٹینس سٹار گذشتہ برس ذہنی صحت کے مسائل کی وجہ سے مختلف مقابلوں سے باہر رہی تھیں اور بقول اوساکا وہ جذباتی طور پر ’کچھ چیزوں سے نمٹ رہی تھیں‘۔

چار جنوری 2022 کی اس تصویر میں جاپانی ٹینس سٹار  نیومی اوساکا کا  میلبرن میں سمر سیٹ ٹورنامنٹ میں میچ جیتنے کے بعد ایک انداز (فوٹو: اےا یف پی)

ستمبر 2021 میں یو ایس اوپن سے پُر نم آنکھوں کے ساتھ باہر ہونے اور غیر معینہ مدت کے لیے وقفہ لینے کے بعد جاپانی ٹینس سٹار نیومی اوساکا نے منگل کو اپنے پہلے میچ میں فتح کے ساتھ واپسی کی ہے۔

عالمی رینکنگ میں 13ویں نمبر تک گرنے کے بعد چار بار گرینڈ سلیم چیمپیئن رہنے والی کھلاڑی نے اعتراف کیا ہے کہ وہ شہر نیویارک کے فلشنگ میڈو پارک میں تیسرے راؤنڈ میں شکست کے بعد جذباتی طور پر ’کچھ چیزوں سے نمٹ رہی تھیں‘۔

انہوں نے گذشتہ ہفتے آسٹریلین اوپن کی تیاری کے لیے میلبرن جانے سے پہلے اپنے آپ کو زیادہ نمایاں نہیں کیا تھا۔

جاپانی ٹینس سٹار نے میلبرن سمر سیٹ ٹورنامنٹ میں اپنی منزل کی جانب پہلا قدم اٹھایا لیکن وہ فرانس کے 61 ویں نمبر کی تجربہ کار الیزے کورنیٹ کو راڈ لیور ایرینا میں 6-4، 3-6، 6-3 سے شکست دینے میں اپنی بہترین کارکردگی سے کوسوں دور تھیں۔

اوساکا نے اپنے آن کورٹ انٹرویو میں کہا: ’یہاں واپس آنا اور لوگوں کے سامنے کھیلنا واقعی بہت اچھا لگتا ہے۔‘

اوساکا افتتاحی سیٹ 6-4 سے جیتنے اور دوسرے میں 3-1 کی برتری حاصل کرنے کے بعد بہتر نظر آئیں لیکن وہ اس وقت توجہ کھو بیٹھیں جب 31 سالہ کورنیٹ نے پانچ سیٹس مسلسل جیت کر میچ برابر کردیا۔

24 سالہ سٹار نے اپنے مد مقابل کو ہرانے کے لیے چار ماہ تک کئی غلطیاں کیں اور اعتراف کیا کہ اس میں اعصاب کا کردار ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا: ’مجھے ایسا لگتا ہے جیسے میں نے بہت سی غلطیاں کیں لیکن مجھے ایک طرح سے توقع تھی کیوں کہ یہ میرا پہلا میچ ہے اور میں واقعی گھبرا گئی تھی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’مجھے بہت خوشی ہے کہ میں اس آخری کھیل میں کامیاب رہی۔‘

اوساکا گذشتہ سال ذہنی صحت کے مسائل کی وجہ سے فرینچ اوپن اور ومبلڈن سے دستبردار ہوگئی تھیں جن کا کہنا تھا کہ میچوں کے بعد میڈیا سے بات کرنے سے ان کے مسائل مزید بڑھ گئے ہیں۔

وہ جولائی میں ٹوکیو اولمپکس کے ابتدائی راؤنڈز سے بھی باہر ہوگئی تھیں۔

یو ایس اوپن میں شکست کے بعد اوساکا نے کہا تھا: ’جب میں جیتتی ہوں تو مجھے خوشی نہیں ہوتی۔ میں ایک راحت کی طرح محسوس کرتی ہوں۔ اور جب میں ہارجاتی ہوں تو مجھے بہت دکھ ہوتا ہے۔‘

’مجھے نہیں لگتا کہ یہ معمول کی بات ہے، میں واقعی رونا نہیں چاہتی تھی۔‘

اوساکا کے مطابق: ’بنیادی طور پر مجھے ایسا لگتا ہے جیسے میں اس وقت ایک ایسے مقام پر ہوں جہاں میں یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہوں کہ میں کیا کرنا چاہتی ہوں اور ایمانداری سے کہوں تو مجھے نہیں معلوم کہ میں اپنا اگلا ٹینس میچ کب کھیلوں گی۔‘

 اوساکا نے رواں ہفتے میلبرن میں پری ٹورنامنٹ پریس کانفرنس بھی نہیں کی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹینس