بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو بدھ کو مشرقی پنجاب میں مظاہرین نے 15 سے 20 منٹ تک ایک فلائی اوور پر پھنسائے رکھا جسے سکیورٹی میں کوتاہی قرار دیا جا رہا تھا۔
نریندر مودی بٹھنڈا میں ایک یادگار کا دورہ کرنے جا رہے تھے۔ ابتدائی پروگرام کے مطابق انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے سفر کرنا تھا مگر موسم کی خرابی کی وجہ سے سڑک سے جانا پڑ گیا۔
اسی موقعے پر احتجاج کرنے والے کسانوں نے ان کا راستہ روک دیا۔ مظاہرین ایک ایسے وزیر کے استعفے کا مطالبہ کر رہے تھے جس کے بیٹے پر کسانوں کی اموات کا الزام لگایا گیا ہے۔
وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کی سکیورٹی میں یہ ایک ’بڑی کوتاہی‘ تھی۔
بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے فیروز پور میں ایک انتخابی ریلی سے بھی خطاب کرنا تھا۔
لیکن وزارت داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم کا قافلہ حفاظت میں کوتاہی کی وجہ سے واپس لوٹ آیا۔
مظاہرین جونیئر وزیر داخلہ اجے مشرا کے استعفے کا مطالبہ کر رہے تھے جن کے بیٹے کو آٹھ افراد کی ہلاکت کے واقعے میں موردالزام ٹھہرایا گیا ہے۔
2021 میں اجے مشرا سے منسلک ایک کار اترپردیش میں احتجاج کرنے والے کسانوں پر چڑھا دی گئی تھی جس میں چار افراد ہلاک ہو گئے تھے، جس کے بعد ہونے والے فسادات میں مزید چار افراد مارے گئے۔
کسانوں نے الزام لگایا کہ اس حملے کے پیچھے اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کا ہاتھ تھا لیکن وہ اس الزام کی تردید کرتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق مظاہرین کی تعداد چار سے پانچ سو کے درمیان تھی، جن کی وجہ سے نریندر مودی کی گاڑی 15 سے 20 منٹ تک بٹھنڈا کے ایک پل پر رکی رہی۔
’اپنے سی ایم کو تھینکس کہنا‘
بھارتی خبررساں ادارے اے این آئی نے ٹویٹ کی کہ وزیرِ اعظم نریندر مودی نے بٹھنڈا ایئر پورٹ واپسی پر وہاں کے حکام سے کہا، ’اپنے سی ایم کو تھینکس کہنا کہ میں بٹھنڈا ایئرپورٹ تک زندہ لوٹ پایا۔‘
Officials at Bhatinda Airport tell ANI that PM Modi on his return to Bhatinda airport told officials there,“Apne CM ko thanks kehna, ki mein Bhatinda airport tak zinda laut paaya.” pic.twitter.com/GLBAhBhgL6
— ANI (@ANI) January 5, 2022
سوشل میڈیا پر اس واقعے پر گرما گرم بحث ہو رہی ہے اور بہت سے لوگوں نے پنجاب کی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ اس واقعے میں ان کا ہاتھ تھا۔ ٹوئٹر پر کئی صارفین نے کانگریس پارٹی پر الزام لگایا ہے کہ وہ وزیرِ اعظم کو نقصان پہنچانا چاہتی تھی۔
امن کور نامی ایک صارف کو اس واقعے میں کچھ اور نظر آ گیا۔ انہوں نے ٹویٹ کی، ’کسانوں کا احتجاج پرامن تھا، سکیورٹی کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔ بی جے پی نے 70 ہزار لوگوں کا بندوبست کیا تھا، لیکن صرف 700 آئے۔ شاید وزیرِ اعظم کے واپس جانے کی یہی وجہ تھی۔‘
TRUTH IS ALWAYS ARDUOUS TO DIGEST @narendramodi!#PunjabRejectsModi pic.twitter.com/sJKqxvltxt
— ਅਮਨਦੀਪ ਕੌਰ (@Aman_Kaur45) January 6, 2022