ورلڈ کپ 2019 کے 17ویں میچ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو 41 رنز سے شکست دے دی۔ اگر پاکستان کی بیٹنگ، بالنگ اور فیلڈنگ پر نظر ڈالی جائے تو پاکستان سب سے زیادہ بیٹنگ کے شعبے میں ناکام اور کمزور دکھائی دی جبکہ قومی ٹیم کی فیلڈنگ بھی ناقص رہی۔ 26 رنز کے سکور پر آصف علی نے ایرون فنچ کا آسان کیچ ڈراپ کیا، بعد ازاں فنچ نے 82 رنز سکور کئے۔
سوشل میڈیا پر صارفین فنچ کا کیچ ڈراپ کرنے پر آصف علی کو تنقید کا نشانہ اور شکست کی ایک وجہ قرار دے رہے ہیں۔ قومی ٹیم کی جانب سے مجموعی طور پر تین کیچ ڈراپ کئے گئے۔ کپتان سرفراز احمد نے بھی فنچ کا کیچ ڈراپ کیا اور ڈیوڈ وارنر کا کیچ بھی آصف علی نے ہی ڈراپ کیا۔ آصف علی بیٹنگ میں بھی ناکام رہے اور محض پانچ رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اوپنر فخر زمان اور قومی ٹیم کے سب سے سینئر پلیئر شعیب ملک صفر پر آؤٹ ہوئے۔ اگر حسن علی اور وہاب ریاض عمدہ بیٹنگ نا کرتے تو قومی ٹیم کا وہی حال ہوتا تو ویسٹ انڈیز کے خلاف ہوا تھا۔
کرکٹ ورلڈ کپ 2019 میں اب تک 17 مقابلوں میں فنچ نو چھکوں کے ساتھ ٹاپ پر ہیں۔ وہاب ریاض پانچ کے ساتھ چوتھے، حسن علی چار کے ساتھ چھٹے نمبر، روہت شرما اور کرس گیل تین تین چھکوں کے ساتھ بالترتیب نویں اور دسویں نمبر پر براجمان ہیں۔ پاکستانی بلے بازوں کو حسن علی اور وہاب ریاض کی بیٹنگ دیکھ کر سیکھنا چاہیے کہ کس طرح چھکے لگائے جاتے ہیں۔
آسٹریلیا کے خلاف میچ میں محمد عامر نے شاندار گیند بازی کی اور 10 اوورز میں صرف 30 رنز دیکھ کر 5 وکٹیں حاصل کیں۔ کرکٹ ورلڈ کپ 2019 میں اب تک کھیلے گئے 17 میچوں میں محمد عامر 10 وکٹیں حاصل کر کے سب سے زیادہ وکٹیں لینے بالر ہیں اور یہ قومی ٹیم کے لئے خوش آئند بات ہے۔
آسٹریلیا کے خلاف میچ میں شاداب خان کو آرام دیا گیا اور شاہین آفریدی کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔ کپتان سرفراز احمد کا چار فاسٹ باؤلرز کے ساتھ میدان میں اترنے کا فیصلہ درست ثابت ہوا اور آئندہ بھی یہی حکمت عملی اپنانی چاہیے۔
قومی ٹیم کو بیٹنگ پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ بالر وہاب ریاض نے اب تک تین میچوں میں 67 رنز سکور کئے ہیں جبکہ اوپننگ بیٹسمین فخر زمان 3 میچوں میں صرف 58 رنز سکور کرنے میں کامیاب ہوئے۔ حسن علی نے بھی 3 میچوں میں 43 رنز سکور کئے ہیں۔ شعیب ملک اور آصف علی ناکام اب تک ناکام رہے ہیں۔ شعیب ملک نے دو میچوں میں صرف 8 رنز بنائے اور آصف علی نے بھی دو میچوں میں صرف 19 رنز بنائے۔ بھارت کے خلاف فائنل سے زیادہ اہمیت رکھنے والے میچ میں شعیب ملک اور آصف علی کو آرام دے کر حارث سہیل اور شاداب خان کو ٹیم میں شامل کرنا چاہیے۔