آج موسم کیسا ہوگا؟ اب یہ ’ویدر والے‘ بتائیں گے

سٹارٹ اپ شروع کونے والوں کا دعویٰ ہے کہ یہ نظام پاکستان میں موسمی ڈیٹا اکٹھا کر کے 95 فیصد درست پیشن گوئی کو ’یقینی‘ بنائے گا جس سے پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے میں بھی مدد ملے گی۔

پاکستان میں تقریباً ہر سال بارشوں سے بڑی تعداد میں لوگوں کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے جس کی ایک وجہ وقت پر خراب موسم کی پیشن گوئی نہ کیا جانا بتائی جاتی ہے۔

اس مسئلہ کو حل کرنے اور موسم کی ’درست‘ پیشن گوئی کے لیے پاکستان میں ’ویدر والے‘ کے نام سے ایک سٹارٹ اپ نے کام شروع کیا ہے۔

سٹارٹ اپ شروع کونے والوں کا دعویٰ ہے کہ یہ نظام پاکستان میں موسمی ڈیٹا اکٹھا کر کے 95 فیصد درست پیشن گوئی کو ’یقینی‘ بنائے گا جس سے پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے میں بھی مدد ملے گی۔

پاکستان میں ویدر والے سٹارٹ اپ نے نئے آٹو میٹڈ ویدر سٹیشن کی تعیناتی شروع کر دی ہے اور اسی سلسلے میں انڈپینڈنٹ اردو کی ٹیم نے بھی اٹک کا دورہ کیا جہاں ان کے نئے سٹیشن تعینات کیے گئے ہیں۔

سٹارٹ اپ کے بانی جنید یامین نے اس حوالے سے بتایا کہ ’پاکستان میں موسم کی پیشن گوئی بہت خراب ہے جس کی وجہ سے پاکستان کو ہر سال اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے جو پاکستان کے قرضوں جتنا ہے۔‘

’ویدر والے نے اس کیس کو سٹڈی کیا اور تقریباً دو کروڑ لوگوں کے مسائل کا جائزہ لینے کی کوشش کی ہے۔ ہمیں اندازہ ہوا کہ پاکستان میں سب سے بڑا مسئلہ ڈیٹا پوائنٹس کا موجود نہ ہونا ہے یعنی پاکستان میں آٹومیٹڈ ڈیٹا پوائنٹس کی کمی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید بتایا کہ ’اس سے نمٹنے کے لیے ہم نے پاکستان میں نئے ویدر سٹیشن تعینات کرنے کا سلسلہ شروع کیا تاکہ پاکستان میں ڈیٹا پوائنٹس بڑھائیں جا سکیں اور موسم کی معلومات مل سکیں۔ اس سے ہم اپنی پیشن گوئی کو بہتر بنا سکیں گے۔‘

’اس کے ساتھ ساتھ ہم نے موسمیاتی سائنس دانوں کے ساتھ مشاورت کی اور ان کی مدد سے ہم نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں زوننگ کی، جس کی مدد سے وہ یہ ڈیٹا جمع کریں گے اور ہم وہ معلومات صارفین تک پہنچائیں گے۔‘

وہ کہتے ہیں کہ ’چاہے تعمیراتی شعبے سے جڑے تقصانات ہوں، کسان طبقہ ہو،سیاحت سے جڑے لوگ یہ تمام پیشن گوئی ہم اپنی موبائل ایپ اور ایس ایم ایس کے ذریعے لوگوں تک پہنچایئں گے تاکہ یہ نقصان ملکی اور انفرادی سطح پر روکا جا سکے۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی