ایک 13 سالہ امریکی بچہ اس سال مینیسوٹا یونیورسٹی سے بیچلر کی ڈگری حاصل کر رہا ہے۔
اے بی سی نیوز کے مطابق ایلیئٹ ٹینر نامی یہ بچہ ریاضی اور فزکس کے مضامین کے ساتھ اس وقت امریکہ کی اس باوقار یونیورسٹی کے چوتھے سال میں ہے اور اس کا گریڈ پوائنٹ (جی پی) اوسط 3.78 ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق یونیورسٹی کے سب سے کم عمر طالب علموں میں شمار ہونے والے ایلیئٹ اپنے ساتھی طالب علموں کو بھی پڑھاتے ہیں اور انڈرگریجویٹ تحقیق میں بھی حصہ لیتے ہیں۔
ایلیئٹ ٹینر مستقبل میں مینیسوٹا یونیورسٹی میں طبیعیات دان اور پروفیسر بننے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ٹینر کا کہنا ہے: ’مجھے فزکس کا ناقابل یقین جنون ہے۔ یہ ہمیشہ سب سے اہم چیزوں میں سے ایک رہا ہے جو میں کرنا چاہتا تھا۔‘
ایلیئٹ کی والدہ مشیل ٹینر کے مطابق انہوں نے تین سال کی عمر میں ریاضی کی مہارتیں سیکھنا، مشق کرنا اور پڑھنا شروع کیں اور صرف دو سال میں ہائی سکول کا نصاب مکمل کرنے کے بعد نو سال کی عمر میں کالج کی کلاسیں لینا شروع کردیں اور پھر یونیورسٹی میں داخلہ لیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے بتایا کہ جو لوگ ایلیئٹ کی کہانی سنتے ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ اسے جلد بڑے ہونے کا موقع ملا ہے۔ ’لیکن وہ اب بھی بہت چھوٹا ہے اور اس کے اور دوسرے بچوں کے درمیان فرق صرف یہ ہے کہ وہ پڑھنے کے لیے ایک مختلف عمارت میں جا رہے ہیں۔‘
ایلیئٹ کا خاندان ابھی تک اس بارے میں غیر یقینی ہے کہ ڈاکٹریٹ کے لیے رقم کی ادائیگی کیسے کی جائے۔ ساتھ ہی فی الحال وہ اپنے ہونہار بچے کے لیے بہترین آپشن پر غور کر رہا ہے۔
ایلیئٹ ٹینر 13 سال کی عمر میں حاصل کی گئی شاندار کامیابی کے باوجود اب بھی ’سب سے کم عمر کالج گریجویٹ‘ کے خطاب کا دعویٰ نہیں کر سکتے۔ یہ ٹائٹل مائیکل کارنی کا ہے، جنہوں نے 1994 میں ساؤتھ الاباما یونیورسٹی سے اینتھروپولوجی (بشریات) میں 10 سال کی عمر میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی اور آج تک کوئی بھی اس ریکارڈ کو توڑنے میں کامیاب نہیں ہوسکا۔