آسٹریلوی کرکٹرز شین وارن اور اینڈریو سائمنڈز ایک ساتھ ہی برطانیہ میں کوچنگ شروع کرنے والے تھے لیکن ’نامہربان قسمت‘ نے انہیں یہ موقع نہ دیا اور وہ گذشتہ دو ماہ کے دوران یکے بعد دیگرے چل بسے۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق سائمنڈز نے جو ہفتے کی رات ٹاؤنس ول کے باہر کار حادثے میں چل بسے، انگلینڈ کے محدود اورز کے نئے مقابلے دا ہنڈرڈ کی فرنچائز لندن سپرٹ کے لیے شین وارن کے کوچنگ سٹاف میں شامل ہونے سے اتفاق کر لیا تھا۔
مارچ کے شروع میں تھائی لینڈ میں شین وارن کی اچانک موت کے بعد سائمنڈز نے انکشاف کیا تھا کہ ٹیم میں ان کے سابق ساتھی نے انہیں لندن کی فرنچائز میں ملازمت دلوائی۔
46 سالہ اینڈریو سائمنڈز نے فوکس سپورٹس کے ساتھ بات چیت میں کہا تھا کہ ’میں ان کے ساتھ گذشتہ تین سال کے دوران کام (کمنٹری) کر چکا ہوں اور حال ہی میں انہوں نے مجھے کال کی۔ شاید (وارن کی موت سے 10 دن پہلے) میں گھر پر تھا اور درحقیقت میں مچھلی کے شکار پر جانے کے لیے تیار تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میرے پاس آپ کے لیے اچھی خبر ہے، رائے!(سائمنڈز کی عرفیت)۔ یاد ہے ہم نے لندن سپرٹ کے لیے کوچنگ کی کس طرح بات کی؟ میں نے آپ کو ملازمت دلوائی ہے۔‘
’میں واقعی نمبر ون شین وارن کے ساتھ کوچنگ کا منتظر تھا یہ دیکھنے لیے انہوں نے کوچنگ کیسے کی اور ظاہر ہے کہ سیکھنے کے لیے۔‘
وارن اور سائمنڈز فیلڈ اور اس سے باہر ایک دوسرے کے قریب تھے اور چیمپیئن بولر نے محسوس کیا کہ عظیم آل راؤنڈر کوچنگ کو اپنا کیریئر بنا سکتے ہیں۔
اینڈریو سائمنڈز کا مزید کہنا تھا کہ ’انہوں نے کہا کہ کیا آپ کوچنگ کرنا چاہتے ہیں۔ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ آپ کھیل کو اچھی طرح سمجھتے ہیں اور میرے سامنے معاملات کو خاصے اچھے انداز میں بیان کرتے ہیں۔ اس لیے کیا آپ قسمت آزمائی کرنا چاہیں گے؟‘
’تو اس سے موقع پیدا ہوا لیکن بدقسمتی سے مجھے ان کے ساتھ نہیں رہنا تھا۔‘
کرکٹ کے دو بڑے آسٹریلوی کھلاڑیوں کی موت نے دنیائے کرکٹ کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اب کرکٹ کی دنیا کے پاس ٹریوربیلس کی شکل میں کرکٹ کے ایک اور آسٹریلوی کھلاڑی ہوں گے جو اس موسم سرما میں لندن سپرٹ میں پیدا ہونے والا خلا پُر کریں گے۔
شین وارن کی موت کے موقع پر سائمنڈز نے انکشاف کیا تھا کہ سپن کی بادشاہ نے ان کی زندگی کو کتنا زیادہ متاثر کیا اور ریٹائرمنٹ کے بعد فیلڈ سے باہر ان کے تعلقات میں کس قدر مضبوطی آئی۔
اینڈریو سائمنڈز نے یاد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’سالوں میں میری شین وارن کے ساتھ دوستی مضبوط ہوتی گئی اور وہ میرے لیے بڑے کھلے دل کے مالک تھے۔‘
’میں کچھ مشکل وقت سے گزر رہا تھا۔ میں انہیں کال کرتا اور اگر وہ میرا فون نہ اٹھاتے تو مجھے جوابی کال کرتے۔ وہ سکون بخش سے کچھ زیادہ اثر کے مالک تھے۔ اگر میں میلبرن میں کام کر رہا ہوتا تو ان کے پاس جا کر ٹھہرتا اور بس ہم کھانے پینے کی کچھ چیزیں آرڈر کرتے اور اس دوران بیٹھ کر باتیں کرتے۔‘
آل راؤنڈر اینڈریو سائمنڈز نے دو ماہ سے بھی کم عرصہ پہلے میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں وارن کی یاد میں ہونے والی تقریب میں شرکت کی تھی۔