یوں تو ڈیرہ اسماعیل خان کا سوہن حلوہ اور بہت سے کھانے مشہور ہیں، لیکن ثوبت کی ڈش کو روایتی طور پر بھی نمایاں حثیت حاصل ہے۔
دوستوں کی پارٹی ہو یا باہر سے کوئی مہمان آجائے، ثوبت سے ان کی تواضع ضرور کی جاتی ہے، بلکہ مہمانوں کی بھی یہ فرمائش ہوتی ہے کہ انہیں ثوبت کھلائی جائے۔
ڈیرہ اسماعیل خان کے ایک ریسٹورنٹ پر کام کرنے والے شیف سکندر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’15 سال سے میں یہ ڈش تیار کر رہا ہوں۔‘
اس کھانے کی ترکیب بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’پہلے ثوبت صرف گھروں میں تیار کی جاتی تھی لیکن اب ہوٹلوں میں آسانی سے مل جاتی ہے۔ اس کو تیار کرنے کے لیے پہلے پتیلے میں گھی ڈالا جاتا ہے اور پھر اس میں کٹے ہوئے پیاز ڈال دیے جاتے ہیں۔‘
’جب پیاز براؤن ہوجائے تو اس میں ٹماٹر ڈال کر اسے بھونا جاتا ہے۔ اس کے بعد مختلف قسم کے مصالحہ جات ڈالے جاتے ہیں اور پھر مرغی کا گوشت ڈال کر اسے بھون لیا جاتا ہے۔‘
سکندر کے مطابق: ’جب اس میں سے خوشبو آنے لگے تو اسے اچھی طرح پکا لیتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ثوبت کے لیے گندم کے آٹے سے پتلی روٹیاں، جنہیں مقامی زبان میں مانے کہتے ہیں، تیار کی جاتی ہیں۔ پھر روٹیوں کو ٹکڑے ٹکڑے کرکے مٹی کے بنے برتن (پاتری) میں ڈال کر شوربا انڈیل دیا جاتا ہے اور اوپر مرغی کی بوٹیاں رکھ دی جاتی ہیں اور کناروں پر سلاد ڈال دیا جاتا ہے۔‘
سکندر کا مزید کہنا ہے کہ ثوبت صرف مرغی سے ہی نہیں بلکہ مٹن، بیف اور بٹیر کے گوشت سے بھی تیار کیا جاتا ہے۔