اسلامی بھائی چارے کی ’زندہ مثال‘ کشمیر کی جامعہ مسجد ماگام

بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی جامعہ مسجد ماگام کے منتظمین کے مطابق یہ کشمیر وادی کی واحد مسجد ہے جس میں مسلمانوں کے دونوں مسالک شیعہ اور سنی نماز ادا کرتے ہیں۔

جامعہ مسجد کی نگرانی اور دیکھ بھال اوقاف جامع مسجد ماگام نام کا ایک ادارہ کرتا ہے (انڈپینڈنٹ اردو)

بھارت کے زیر انتظام وسطی کشمیر کے قصبے ماگام میں واقع جامعہ مسجد ایک ایسی مسجد ہے جہاں مسلمانوں کے دونوں مسالک شیعہ اور سنی ساتھ نماز ادا کرتے ہیں۔

یہ مسجد وسطی کشمیر میں واقع تاریخی سیاحتی مقام گلمرگ کو جانے والی سڑک پر ماگام قصبے میں واقع ہے اور یہاں دونوں مسلکوں سے وابستہ لوگ گذشتہ کئی برسوں سے اپنے اپنے طریقے سے نماز باجماعت ادا کرتے ہیں۔

ماگام کشمیر کے ضلع بڈگام کا ایک تاریخی قصبہ ہے جہاں کی مارکیٹ کافی وسیع ہے اور اس مارکیٹ میں ہمیشہ لوگوں کی کافی بھیڑ رہتی ہے۔ ماگام کے آس پاس آباد درجنوں دیہاتوں سے لوگ یہاں خرید و فروخت اور کاروبار کی غرض سے آتے ہیں۔

جامعہ مسجد ماگام کے منتظمین کے مطابق یہ کشمیر میں واحد اور پہلی ایسی مسجد ہے جہاں اہل تشیع اور اہل سنت دونوں مسلمان مسالک کی باضابطہ طور پر نماز کی جماعتیں ہوتی ہیں۔

جامعہ مسجد کی نگرانی اور دیکھ بھال اوقاف جامع مسجد ماگام نام کا ایک ادارہ کرتا ہے اور مسجد میں نمازیوں کے لیے بہترین سہولیات دستیاب ہیں تاکہ نمازیوں کو کسی بھی طرح کی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ادارہ اوقاف جامعہ مسجد کے اہلکار حاجی محمد ابراہیم کا کہنا تھا: ’اس مسجد میں بلا لحاظ مسلک ہر نمازی عبادت کرتا ہے چاہے وہ شیعہ مسلک سے تعلق رکھتا ہو یا سنی مسلک کی کسی بھی جماعت کے ساتھ اس کی وابستگی ہو۔‘

ان کا ماننا ہے کہ یہ مسجد پوری وادی کشمیر میں اتحاد و بھائی چارے کی ایک مثال ہے۔

گذشتہ 25 برسوں سے ماگام قصبے میں تجارت کے پیشے سے وابستہ سید ریاض احمد سنی مسلک کے امام ہیں اور وہ اس مسجد میں نماز پڑھاتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے: ’شاید حرمین شریفین کے بعد یہ دوسری ایسی مسجد ہے جہاں پر ہر مسلک سے وابستہ لوگ نماز ادا کرتے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا