پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے پنجاب کے ضمنی انتخابات کی تیاریوں میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اگر بیورو کریسی نے کوئی غیر قانونی اقدامات کیے، تو سب کا ’ریکارڈ ہمارے پاس موجود ہے۔‘
پاکستان تحریک انصاف چیئرمین عمران خان نے لوڈ شیڈنگ اور مہنگائی کے بارے میں موجودہ حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے آئندہ ہفتے کی شام عام احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے۔
پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ’پنجاب پر حمزہ شہباز ایک ناجائز حکومت بنا کر بیٹھا ہے۔ اب پنجاب کے ضمنی انتخابات میں دھاندلی کی کوششیں ہو رہی ہیں۔‘
’جن پولیس والوں نے ظلم کیا، ان کی شکلیں ہمیں یاد ہیں۔ جن پولیس والوں نے ان غیرقانونی اقدامات میں حصہ لیا ان کے لیے مشکل ہو گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ وہ اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں ہفتے کی شام احتجاج کے لیے آئیں گے جب کہ ساری قوم اپنے اپنے شہروں میں ہفتے کی شام نکل کر پرامن احتجاج کرے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’بجلی گھروں کے معاہدے تو اسی حکومت نے کیے تھے، ہمارے دور میں اتنی لوڈشیڈنگ کیوں نہیں ہوئی؟ اتنی محنت کر کے آپ نے سازش کی، عوام کو کیا دیا؟‘
انہوں نے پاکستان کی معیشت کو سنبھالنے کے حوالے سے حکومت پر الزام تراشی کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ کے پاس ایک ہی طریقہ ہے، زرداری اور شریف خاندان باہر پڑے اپنے اربوں ڈالر واپس لے آئیں۔‘
پنجاب میں حمزہ شہباز شریف کی حکومت کے بارے میں عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ غیر آئینی ہے اور ان کو لگ رہا ہے کہ اب یہ حکومت نہیں رہے گی۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ قوم کے پاس صاف اور شفاف الیکشن کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے نیز انہوں نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن اتنا جانبدار کبھی بھی نہیں رہا۔
انہوں نے کہا ’ہم نے جب 25 مئی کو احتجاج کیا تو انہوں (حکومت) نے لوگوں پر ظلم کیا۔ ایسا شاید مارشل لا میں ہوتا ہو لیکن کسی جمہوریت میں ایسا نہیں ہوتا۔‘
عمران خان نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ اتنی بڑی سازش کر کے آگئے تو اب کہتے ہیں یہ سب کچھ عمران خان کی وجہ سے ہوا۔ اگر میری وجہ سے ہوا تو آپ مجھے حکومت میں رہنے دیتے۔‘
’ہم نے آئی ایم ایف کا دباؤ برداشت کیا لیکن ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتیں نہیں بڑھائیں۔ انہوں نے جتنی مہنگائی کی ہے اتنی تو ہم نے پورے تین سال میں نہیں کی۔‘
’حکومت سے قیمتیں کنٹرول ہو رہی ہے اور نہ ہی معیشت سنبھالی جا رہی ہے۔‘
انہوں نے خبردار کیا کہ ’جولائی میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گا۔ یہ باہر سے کوئلہ اور ایل این جی نہیں خرید پائیں گے۔ عالمی سطح پر قیمتیں بڑھ گئی ہیں اور ان (حکومت) کے پاس وسائل نہیں ہیں۔‘
سابق وزیراعظم نے مزید کہا ’میں نے شوکت ترین سے کہا تھا کہ نیوٹرلز کو سمجھاؤ کہ ٹھیک ہے آپ نیوٹرل بنیں لیکن اس کے بعد بڑا سیاسی بحران آئے گا۔ ان سے ملک نہیں سنبھالا جائے گا۔‘
’ہماری معیشت کو درست کرنے کا صرف ایک راستہ ہے کہ زرداری اور نواز شریف کی جو دولت باہر پڑی ہوئی ہے ، اس کا آدھا حصہ ملک میں لے آئیں۔ عوام کے پاس صرف ایک راستہ صاف اور شفاف الیکشن ہے۔‘