بھارت کی مشرقی ساحلی ریاست اوڈیشا کے شہر پوری میں ہندو دیوتا جگناتھ کے رتھ کو انسانی ہاتھوں سے تیار کرنے کی قدیم روایت کئی سالوں سے جاری ہے۔
دیوتا جگناتھ کے سالانہ جلوس کے لیے تین بڑے رتھ تیار کیے جاتے ہیں، جن میں ایک ہراز کے قریب درختوں سے کئی ٹن لکڑی استعمال ہوتی ہے۔
مقامی افراد کے مطابق جگناتھ مندر کے موروثی خادم اور مخصوص خاندان کے افراد مشینوں کی مدد کے بغیر مہینوں کی مشقت سے تین قد آور رتھ تیار کرتے ہیں، جن پر دیوتا براجمان ہوتے ہیں اور ایک خاص دن پر ان کی سواری نکلتی ہے۔
اس جلوس کو رتھ یاترا کہا جاتا ہے جو دنیا بھر میں اپنی انفرادیت کی وجہ سے مشہور ہے۔ کہا جاتا ہے کہ پوری دنیا میں اتنے بڑا رتھ کہیں اور نہیں بنایا جاتا ہے۔
رواں سال یہ تہوار یکم جولائی سے شروع ہو کر 12 جولائی تک جاری رہے گا۔
یہ تہوار بھارت کے سب سے بڑے تہواروں میں شامل ہے جس میں جگناتھ کے روانگی جلوس میں تقریباً 30 لاکھ اور واپسی جلوس میں تقریباً 20 لاکھ عقیدت مند شامل ہوتے ہیں۔
روایات کے مطابق دیوتا جگناتھ اپنے بڑے بھائی بالا بھدر اور چھوٹی بہن سبھدر کے ساتھ تین الگ الگ رتھوں میں سوار ہوکر اپنی ماں کے گنڈیچا مندر جاتے ہیں جو شری جگناتھ مندر سے تقریباً تین کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
پوری ساحل سے کچھ میٹر کے فاصلہ پر واقع شری جگناتھ مندر کے صحن میں گذشتہ ایک ماہ سے اس تہوار کے لیے رتھ بنانے کا کام جاری ہے۔
اس عمل میں چنندہ موروثی دستکار جیسے درزی، کارپینٹر، آرٹسٹ اور پہلوان شامل ہوتے ہیں، جو ایک خاص خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، جس کا انتخاب رتھ کا سردار کرتا ہے۔ رتھ کے سردار کا انتخاب اوڈیشا کے راجہ (غیر آئینی) کرتے ہیں۔