منیٰ میں پاکستان کیمپ کے کولرز خراب، دو افراد بے ہوش

پاکستان کیمپ میں گرمی کی شدت کچھ زیادہ ہی ہے۔ اس کی وجہ وہاں لگے ایئرکولروں کا محض خشک ہوا پھینکا لگتا ہے۔ پانی کا نظام بظاہر خراب بتایا گیا جس کی وجہ سے ٹھنڈی ہوا کے بجائے وہ باہر کی گرم ہوا اندر لانے میں مصروف ہیں۔

جوتے اتار کر پاکستانی حجاج سے ملنے خیمے میں چلا گیا۔ کوئی 15 منٹ کے بعد باہر نکل کر جوتا پہنا تو ایسے لگا جیسے گرم توے پر پاؤں آ گیا ہو۔ جوتا منیٰ کی شدید چلچلاتی دھوپ میں رہ گیا تھا۔ اس سے خشک سنگلاخ پہاڑوں میں گھری وادی منیٰ میں جولائی کی گرمی کی شدت کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

دوپہر دو بجے حجاج کرام 43 سینٹی گریڈ میں اس دنیا کی سب سے بڑی عارضی خیمہ بستی میں موجود عبادات میں مصروف ہیں۔

پاکستان کیمپ میں گرمی کی شدت کچھ زیادہ ہی ہے۔ اس کی وجہ وہاں لگے ایئرکولروں کا محض خشک ہوا پھینکا لگتا ہے۔ پانی کا نظام بظاہر خراب بتایا گیا جس کی وجہ سے ٹھنڈی ہوا کے بجائے وہ باہر کی گرم ہوا اندر لانے میں مصروف ہیں۔ ہمسایہ بنگلہ دیشی کیمپ میں یہی کولرز زبردست ہوا دے رہے ہیں۔

چند حجاج کو پاکستان سے لائی ہوئی سپرے کی بوتلوں سے سروں اور باقی بدن پر پانی کا سپرے کرکے اسے ٹھنڈا رکھنے کی کوشش کرتے پایا گیا۔ جگاڑ نے یہاں بھی کام کیا۔

کیمپ میں تاہم کھانے کی تعریف ہوئی۔ حجاج کے جس خمیے میں گیا، مصر سے آئی مسمیاں گرمی کی شدت کم کرنے کی کوشش کے طور پر کھائی جا رہی تھیں۔ اجازت لے کر واپس نکلے تو دو بڑی عمر کے پاکستانی حجاج پاس آئے اور غصے میں ایئرکولروں کی ہی شکایت کی اور بتایا کہ خواتین کو گرمی سے زیادہ مسئلہ ہے اور ایک دو تو بے ہوش بھی ہوئیں۔

انڈپینڈنٹ اردو نے مکہ میں پاکستانی حکام سے اس مسئلہ پر ردعمل جاننے کے لیے رابطہ کیا لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔

پاکستان کے تقریبا 80 ہزار عازمین یہاں اس وقت مقیم ہیں۔ منیٰ میں اس کی مکمل گنجائش سے کم تعداد میں حاجی موجود ہیں تو خالی خالی دکھائی دیتا ہے۔

بعض مقامات پر حجاج کے چھوٹے چھوٹے گروپس کو تلبیح کا ورد کرتے ہوئے قافلے کی شکل میں گھومتے ہوئے بھی دیکھا۔

آنے جانے پر کوئی زیادہ بندش نہیں ہے۔ پانی کی ٹھنڈی سبیلیں تھوڑے تھوڑے فاصلے پر لگی ہیں۔ بعض اوقات ریگستانی ہوا بھلی معلوم ہوتی ہے لیکن چھتری اس کا مقابلہ کوئی زیادہ نہ کرسکی۔

اپنے عازمین کی تو ’سب اچھے‘ کی خبر دینے والے سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی نے سعودی وزارت برائے حج و عمرہ کے حوالے سے بتایا کہ سعودی حکام نے عازمین کو سروس فراہم کرنے والی ایک کمپنی کے چیف ایگزیکٹو اور اعلیٰ عہدیدار کو برطرف کرنے کا اعلان کیا ہے۔

سعودی پریس ایجنسی نے جمعرات کو بتایا کہ عازمین کو مناسب سروس فراہم کرنے میں ناکامی پر کمپنی کے عہدیداروں کو برطرف کر دیا گیا ہے۔ تاہم اس مختصر بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ کمپنی کون سی تھی یا وہ کیا خدمات مہیا کر رہی تھی۔

منیٰ کو مناسک حج کے حوالے سے اہم ترین مقام سمجھا جاتا ہے۔ منیٰ حرم کی حدود میں مزدلفہ اور مکہ کے درمیان واقع ہے۔ یہ مسجد حرام کے شمال مشرق میں سات کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے۔

منیٰ کا مقام شمال اور جنوب کی سمت میں پہاڑوں کے درمیان گھرا ہوا ہے۔ منیٰ کے مکہ کی سمت میں جمرہ العقبہ واقع ہے جب کہ مزدلفہ کی سمت میں وادی محسر واقع ہے۔

منیٰ کئی حوالوں سے اہمیت کا حامل ہے۔ یہاں پر جسر جمرات اور مسجد الخیف واقع ہے۔ یہ وہ مقام ہے جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آٹھ ذی الحج کو حجۃ الوداع کا خطبہ ارشاد فرمایا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

منیٰ میں موجود مسجد البیعہ خاص اس مقام پر تعمیرکی گئی ہے جہاں اسلام کی پہلی بیعت لی گئی۔ تاریخی مقامات میں جبل المرسلات ہے جہاں پر سورہ المرسلات نازل ہوئی۔

مورخ بتاتے ہیں کہ منیٰ کے تاریخی مقامات میں جبل ثبیر نامی ایک پہاڑ ہے۔ اس کی چوٹی پر اس وقت منیٰ پل تعمیر کیا گیا ہے اور وہاں پر حجاج کرام کے خیمے ہیں۔

یہ وہ مقام ہے جہاں سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے حضرت اسماعیل کو اللہ کی راہ میں ذبح کرنے کا ارادہ کیا مگر ان کی جگہ اللہ نے جنت سے ایک مینڈھا اتارا تھا۔

منیٰ میں ایک کنواں ہے جسے عین زبیدہ کہا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہاں پر پرانے چشموں کا ایک مجموعہ بھی ہے۔ ان میں ایک مشہور بئر کدانہ کہلاتا ہے۔

مشعر منیٰ تاریخی بازاروں کی وجہ سے بھی شہرت رکھتا ہے۔ تاریخی بازاروں میں سوق العرب ایک ایسا بازار ہے جہاں سے صدیوں سے حجاج کرام تحائف خرید کرتے ہیں۔

منیٰ میں حجاج آج رات قیام کے بعد کل صبح عرفات کا رخ کریں گے۔ 

ادھر سعودی عرب کی حکومت نے شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی کو جاری حج کا خطیب مقرر کیا ہے۔ سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی کو یہ عہدہ دیا ہے جو رابطہ عالم اسلامی کے جنرل سیکریٹری اور علما کونسل کے رکن بھی ہیں۔ وہ وقوفہ عرفہ کے دن مسجد نمرہ سے خطبہ حج دیں گے۔

نوٹ: اس مضمون کی تحریر میں العربیہ اردو سے بھی مدد لی گئی ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا