پاکستان میں سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ افریقی ملک آئیوری کوسٹ کے صدر الحسن واتارا کی ہے جنہوں نے سرکاری پروٹوکول کے بغیر اور اپنے ذاتی خرچے پر حج کیا اور باقی عازمین حج کے ساتھ سڑک پر سوئے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اور خیبر پختونخوا کے سابق وزیر میاں افتخار حسین نے گذشتہ رات ٹویٹ کی جس میں انہوں نے یہ تصویر شیئر کی اور ساتھ لکھا: ’افریقی جمہوریہ آئیوری کوسٹ کے صدر حسن واتارا حج کی ادائیگی کے دوران ہم وطنوں کے درمیان فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے ہیں۔‘
انہوں نے لکھا کہ صدر نے حج کے لیے اپنے ریاستی فنڈز استعمال کرنے سے انکار کر دیا اور عالمی رہنما ہونے کے باعث ملنے والے سعودی پروٹوکول سے بھی انکار کر دیا۔
افریقی جمہوریہ آئیوری کوسٹ کے صدرحسن اوطارا حج کی ادائیگی کے دوران ہم وطنوں کے درمیان فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے ہیں۔
— Mian Iftikhar Husain (@MianIftikharHus) July 10, 2022
صدر نے حج کے لئے اپنے ریاستی فنڈز استعمال کرنے سے انکار کر دیا اور سعودی پروٹوکول سے بھی انکار کر دیا۔
بادشاہوں کے بادشاہ کی موجودگی میں تمام بادشاہ اور صدور عاجز ہیں۔ pic.twitter.com/9RkFpMfSKu
کچھ اور صارفین نے بھی اس حوالے سے ٹویٹس کیں۔
Precedent of simplicity as a Head of State- President of Republic of Ivory Coast of Haji Hassan Ouattara refuses to take privileges of a President during Hajj pic.twitter.com/eL6wIxjziL
— Akhtar Sultan (@AkhtarS33360469) July 10, 2022
اس حوالے انڈپینڈنٹ اردو نے آن لائن تحقیقات کیں تو معلوم ہوا کہ آئیوری کوسٹ کے صدر الحسن واتارا نے رواں سال حج نہیں کیا۔
سعودی عرب میں افواہوں اور غلط معلومات کے روک تھام کے لیے کام کرنے والے آزاد اینٹی ریومرز کمیشن نے جوابی ٹویٹ کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ادارے نے کہا کہ ’آئیوری کوسٹ کے صدر کا سعودی پروٹوکول سے انکار‘ کے عنوان سے شیئر کی جانے والی تصویر کے بارے میں معلومات درست نہیں۔
ٹویٹ میں کہا گیا کہ ’صدر حسن واتارا نے خادم حرمین شریفین کی دعوت پر 2018 میں اپنی نجی سکیورٹی کے ساتھ حج کیا تھا اور وٹس ایپ کے ذریعے پھیلائی جانے والی تصویر ان کی نہیں۔‘
مايتداول بعنوان «رئيس ساحل العاج يرفض البروتوكول السعودي في الحج» غير صحيح, والصورة المتداولة سنوياً عبر الواتساب ليست له.
— هيئة مكافحة الإشاعات (@No_Rumors) July 5, 2022
التفاصيل:https://t.co/s7l3obq13o pic.twitter.com/HfNe4yC3Dt
ادارے نے اس حوالے سے اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ میں لکھا کہ صدر واتارا نے سعودی پروٹوکول سے انکار نہیں کیا اور نہ ہی وہ اپنے ذاتی خرچے پر آئے۔
سعودی گزٹ کے مطابق صدر واتارا نے رواں سال اپریل میں عمرہ ادا کیا تھا اور مسجد نبوی کا دورہ بھی کیا۔
صدر واتارا نے اپریل میں سعودی عرب کے دورے کے حوالے سے ٹویٹ کی تھی۔
Je suis arrivé, ce lundi, en #ArabieSaoudite pour une visite d'amitié et de travail.
— Alassane Ouattara (@AOuattara_PRCI) April 26, 2022
Je remercie les autorités saoudiennes pour leur accueil. pic.twitter.com/dhA6ZUUE7V
یہ تصویر شیئر کرنے پر کچھ صارفین نے میاں افتخار حسین کی تصیح کی۔
افتخار احمد نامی صارف نے لکھا: ’یہ صدر واتارا نہیں۔‘
یہ حسن اوطارہ نہیں ہے۔ https://t.co/vNMiHQru2D https://t.co/m19tOqThyS
— Iftikhar Ahmad (@IftikharA1946) July 11, 2022
بلال حسین نے لکھا کہ یہ آئیوری کوسٹ کے صدر کی تصویر نہیں۔
عوام کی آگاہی کے لیئے ؛ یہ فیک نیوز ہے ، اس بندے کا نام اسلانی اوتارہ نہی ہے ، اسلانی اوتارہ نے دوہزار اٹھارہ میں پورے پروٹوکول کے ساتھ حج کیا تھا اور دو ہزار بائیس میں عمرہ وہ بھی پورے پروٹوکول کے ساتھ
— Hussain (@iM_BilalHussain) July 9, 2022
for more infohttps://t.co/L6hhabOTqP@tahircdo https://t.co/CdgLZ0EVkI