گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے گورنر ہاؤس میں اسرائیلی برانڈز، مصنوعات اور غیر ملکی مشروبات کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی۔
پاکستان بھر میں اس وقت فلسطین سے یکجہتی میں ملک کی مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں نے اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کی مہم کا اعلان کیا ہے۔
گورنر ہاؤس پنجاب میں اتوار کو گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر سے لاہور میں سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف، پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر حیدر علی گیلانی، سینیئر رہنما چوہدری منظور اور دیگر پارٹی رہنماؤں نے ملاقات کی۔
اس موقعے پر گورنر پنجاب نے اسرائیلی برانڈز اور مصنوعات کے حوالے سے کہا کہ ’جب تک میں گورنر پنجاب کے عہدے پر فائز ہوں، گورنر ہاؤس میں ایسی کسی چیز کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘
غزہ اور فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت پر گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ ’جب ہم غزہ اور فلسطین کے نہتے مسلمانوں پر ظلم دیکھتے ہیں تو دل خون کے آنسو روتا ہے۔ ان مظالم کے خلاف عالمی برادری کو فوری اور مؤثر اقدامات کرنے چاہییں۔‘
گورنر پنجاب نے اس موقعے پر عوام سے اپیل کی کہ وہ ایسی تمام اشیا کا بائیکاٹ کریں جن سے اسرائیل یا دیگر ’ظالم قوتوں‘ کو مالی فائدہ پہنچتا ہو، تاکہ ایک اجتماعی پیغام دیا جا سکے کہ پاکستانی قوم مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دوسری جانب گورنر پنجاب نے ایران میں شدت پسندی کے حالیہ واقعے میں جان سے جانے والے پاکستانیوں کے خاندانوں سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور انہیں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم ایرانی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس افسوسناک دہشت گرد حملے میں ملوث عناصر کو جلد از جلد گرفتار کر کے سخت ترین سزا دی جائے تاکہ انصاف ہو اور آئندہ ایسے سانحات سے بچا جا سکے۔‘
ایک روز قبل اتوار کو امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کراچی میں ’یکجہتی غزہ مارچ‘ سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی مصنوعات کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کیا۔
10 اپریل کو اسلام آباد میں مجلس اتحاد امت پاکستان کے زیر اہتمام ہونے والی قومی کانفرنس میں ’فلسطین اور امت مسلمہ کی ذمہ داری‘ سے متعلق اجلاس میں ’اسرائیل کے ساتھ سفارتی و تجارتی تعلقات قائم کرنے والے ممالک سے غیر مشروط جنگ بندی تک تعلقات منقطع‘ کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔
اس سے قبل 11 اپریل کو اسرائیلی جارحیت کے خلف اور فلسطین سے یکجہتی کے اظہار کے لیے پاکستان کے بڑے شہروں میں احتجاج منعقد کیے گئے جن میں مختلف سیاسی جماعتوں اور تنظیموں نے شرکت کی۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تجارتی مرکز آب پارہ میں مسلم طلبہ محاذ اور پاک فلسطین فورم کے زیر انتظام ’غزہ بچاؤ مارچ‘ کا انعقاد کیا گیا جس میں شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی تھی۔
جہاں ایک جانب مظاہرین نے اسرائیلی مصنوعات یا اس کے حامی ممالک اور کاروبار کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا گیا، وہیں دوسری جانب ملک سے امریکی سفیر کو بے دخل کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
دوسری جانب 11 اپریل کو ہی جماعت اسلامی کے زیر اہتمام پشاور کی مختلف تنظیموں نے احتجاجی ریلیاں نکالیں، جن میں اسرائیل اور امریکہ کے خلاف نعرہ بازی کی گئی جبکہ اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان بھی کیا گیا۔
غزہ کے محکمہ صحت کے مطابق سات اکتوبر 2023 کو شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں میں اب تک 50 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو قتل کر دیا گیا ہے۔